دبئی پراپرٹی لیکس: صدر زرداری کے بچوں، حسین نواز اور محسن نقوی کی اہلیہ سمیت متعدد پاکستانیوں کی جائیدادوں کا انکشاف

منگل 14 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دبئی میں غیرملکیوں کی 400 ارب ڈالرز سے زیادہ کی جائیدادیں سامنے آگئی ہیں۔ اور پاکستانیوں نے بھی 11 ارب ڈالرز سے زیادہ کی جائیدادیں خریدی ہوئی ہیں۔

مئوقر قومی اخبار ’دی نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق ’پراپرٹی لیکس‘ میں دنیا بھر کی اہم شخصیات کے نام شامل ہیں، جن غیر ممالک کے شہریوں نے دبئی میں جائیدادیں خریدی ہیں ان میں پاکستانی دوسرے نمبر پر ہیں۔

پراپرٹی لیکس میں سامنے آنے والی تفصیلات کے مطابق دبئی میں 17 ہزار پاکستانیوں کی 23 ہزار جائیدادیں ہیں۔

صدر مملکت آصف علی زرداری کے تینوں بچے، سابق صدر جنرل پرویز مشرف اور سابق وزیراعظم شوکت عزیز بھی جائیدادیں خریدنے والوں میں شامل ہیں۔

اس کے علاوہ سابق وزیراعظم پاکستان نواز شریف کے بیٹے حسین نواز نے بھی دبئی میں جائیداد خرید رکھی ہے۔ جبکہ ایک پولیس چیف، ایک سفارتکار، ایک سائنسدان اور درجن سے زیادہ ریٹائرڈ سرکاری افسران کے نام بھی پراپرٹی لیکس میں سامنے آئے ہیں۔

سامنے آنے والی تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی اور ان کی اہلیہ نے بھی دبئی میں جائیداد خرید رکھی ہے، اس کے علاوہ سندھ کے وزیر شرجیل میمن اور ان کے فیملی ممبرز کی بھی جائیدادیں ہیں۔

سینیئر سیاستدان سینیٹر فیصل واوڈا بھی دبئی میں جائیدادیں خریدنے والوں میں شامل ہیں، جبکہ سندھ کے 4 ارکان قومی اسمبلی کے نام بھی پراپرٹی لیکس میں شامل ہیں۔

پراپرٹی لیکس میں سامنے آنے والی تفصیلات کے مطابق بلوچستان اور سندھ کے 6 سے زیادہ ارکان اسمبلی نے بھی دبئی میں جائیدادیں خرید رکھی ہیں۔

دبئی میں جائیدادیں خریدنے والوں میں بھارتی شہری پہلے نمبر پر ہیں جبکہ پاکستان کا دوسرا نمبر ہے۔

پراپرٹی لیکس کی تفصیلات کے مطابق بھارت کے 29 ہزار 700 شہریوں نے دبئی میں 17 ارب ڈالرز مالیت کی 35 ہزار جائیدادیں بنا رکھی ہیں۔

اس کے علاوہ پراپرٹی لیکس میں 19 ہزار 500 برطانوی شہریوں کے نام بھی شامل ہیں، جن کی جائیدادوں کی تعداد 22 ہزار اور مالیت 10 ارب ڈالر ہے۔

واشنگٹن میں قائم این جی او سنٹر فار ایڈوانسڈ اسٹیڈیز نے دبئی میں خریدی گئی ان جائیدادوں کی تفصیلات حاصل کی ہیں جو سامنے آئی ہیں۔

جائیدادوں کا ڈیٹا واشنگٹن کی این جی او  نے ناروے کے فنانشل آوٹ لٹ ای ٹوئنٹی فور کے ساتھ شیئر کیا۔ جبکہ جائیدادوں کا ڈیٹا ’آرگنائزڈ کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پراجیکٹ‘ نامی تنظیم سے بھی شیئر کیا گیا۔ آرگنائزڈ کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پراجیکٹ نے 6 ماہ کے تفتیشی پراجیکٹ پر کام کر کے جائیدادوں کے مالکوں کو ڈھونڈ نکالا۔

58 ممالک کے 47 میڈیا اداروں کے رپورٹرز نے تفتیشی پراجیکٹ پر کام کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp