اسرائیلی مصنوعات کے کامیاب بائیکاٹ کے بعد اشیا اور کھانوں پر کتنا ڈسکاؤنٹ مل رہا ہے؟

بدھ 22 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیلی فوج کے درمیان لڑائی 7 اکتوبر 2023 سے جاری ہے، جس کے نتیجے میں اب تک 35 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید جبکہ 80 ہزار سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں۔ اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ میں کی جانے والی ظالمانہ کارروائیوں کے دوران شہید ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

 تاہم مسلم ممالک سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں کی جانب سے اسرائیل اور امریکا کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرکے فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کا عمل جاری ہے۔

اسرائیلی اور امریکی مصنوعات کی بائیکاٹ مہم سے دونوں ممالک کے بڑے برانڈز کی فروخت میں واضح کمی آئی ہے، جبکہ بعض فوڈ آؤٹ لیٹس نے سیل نہ ہونے کے باعث مختلف شہروں میں اپنے آؤٹ لیٹ بند کردیے ہیں۔

پاکستان میں اپنی سیل جاری رکھنے کے لیے بھی مختلف کمپنیوں نے بڑی بڑی آفرز لگائیں تاکہ کچھ نہ کچھ سیل ہوسکے جبکہ فوڈ آؤٹ لیٹس نے مختلف اقسام کی سستی ڈیلز متعارف کرائیں تاکہ لوگوں کی دلچسپی حاصل ہو۔

پاکستان میں لوگوں کی بڑی تعداد نے 7 اکتوبر 2023 کے بعد کے ایف سی، میکڈونلڈ، پیپسی، کوکا کولا، لیپٹن چائے، سرف ایکسل، لکس صابن وغیرہ کا بائیکاٹ کیا، اس بائیکاٹ سے ان کمپنیوں کو فرق ضرور پڑا تاہم لوکل مصنوعات کے معیاری نہ ہونے اور عدم دستیابی کے باعث بعض افراد نے دوبارہ سے اسرائیلی اور امریکی مصنوعات کا استعمال شروع کردیا ہے۔

وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا وجہ ہے کہ بائیکاٹ مہم کامیاب نہیں ہوئی اور کیا اسرائیلی مصنوعات کی فروخت ابھی بھی اسی طرح جاری ہے؟

اکتوبر 2023 کے بعد کے ایف سی اور میکڈونلڈ کو بائیکاٹ مہم سے فرق پڑا

پاکستان میں اب تو بہت سے فاسٹ فوڈ کے آؤٹ لیٹ کھل چکے ہیں تاہم کے ایف سی اور میکڈونلڈ ان میں سب سے پرانے اور معیاری ہیں، یہی وجہ ہے کہ ان دونوں کمپنیوں کی ملک بھر میں سینکڑوں برانچیں ہیں جن پر لوگوں اور خصوصاً بچوں کا رش رہتا ہے، گزشتہ سال اکتوبر کے بعد سے ان دونوں فوڈ آؤٹ لیٹس کو بھی بائیکاٹ کا سامنا رہا اور ان کی فروخت کافی حد تک متاثر ہوئی۔

کے ایف سی کی ڈسکاؤنٹ آفر کیا ہے؟

بائیکاٹ مہم کے باعث کے ایف سی اور میکڈونلڈ نے اپنی فروخت کو بڑھانے اور لوگوں کو اپنے فوڈ آؤٹ لیٹ پر دعوت دینے کے لیے بہت مناسب قیمت میں اچھی اور معیاری ڈیلز کا آغاز کردیا ہے، اس وقت کے ایف سی کی جانب سے ایک ایسی ڈیل آفر کی جارہی ہے کہ جس میں 2 زنگر برگر، 6 پیس ونگز اور 2 ریگولر بوتلیں صرف 990 روپے میں دی جارہی ہیں، جبکہ عام طور پر کے ایف سی کے 2 زنگر برگرز کی قیمت 1140 روپے ہے، ونگز کی قیمت 500 روپے جبکہ 2 ریگولر بوتلوں کی قیمت 300 روپے بنتی ہے، اس طرح کے ایف سی 990 روپے کی ڈیل میں تقریباً 1900 روپے سے زیادہ کی اشیا آفر کررہا ہے۔

میکڈونلڈ ملک بھر میں اپنے برگرز کی وجہ سے مشہور ہے، اور اسی وجہ سے میکڈونلڈ کبھی بھی بڑی ڈیلز متعارف نہیں کراتا، تاہم لوگوں کی جانب سے بائیکاٹ کے بعد چند ماہ سے میکڈونلڈ نے بھی 4 لوگوں کے لیے ایک ڈیل متعارف کرائی ہے۔

میکڈونلڈ کی ڈسکاؤنٹ آفر

اس ڈیل میں میکڈونلڈ 2 چکن میک برگر، ایک میک کرسپی برگر اور ایک میک چکن برگر، 2 فرنچ فرائز اور 4 ریگولر بوتلیں 2750 روپے میں آفر کررہا ہے، ویسے 2 چکن میک برگرز کی قیمت 1600 روپے، ایک میک کرسپی برگر کی قیمت 600 اور ایک میک چکن برگر کی قیمت 550 روپے ہے، جبکہ 2 فرنچ فرائز کی قیمت 900 روپے اور 4 ریگولر بوتلوں کی قیمت 1200 روپے بنتی ہے، اس طرح اس ڈیل کے ذریعے میکڈونلڈ 4800 روپے کی اشیا 2750 روپے میں آفر کررہا ہے۔

اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے والوں نے دوبارہ انہی اشیا کا استعمال کیوں شروع کردیا؟

بائیکاٹ مہم کے باعث گھریلو استعمال کی اشیا پر ڈسکاؤنٹ کے حوالے سے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مشہور کیش اینڈ کیری سیو مارٹ کے مینیجر راجہ ارشد نے کہاکہ بائیکاٹ مہم سے کمپنیوں کو زیادہ فرق نہیں پڑا ہے، شروع کے کچھ دنوں میں 30 فیصد لوگ اسرائیلی کمپنیوں کی مصنوعات استعمال نہیں کرتے تھے تاہم اب ان لوگوں کی تعداد 5 فیصد سے بھی کم رہ گئی ہے۔

راجہ ارشد نے کہاکہ ملٹی نیشنل کمپنیوں نے اپنی مارکیٹنگ جاری رکھی، اسٹورز پر اضافی اسٹاف بھیجا جس سے لوگوں نے پھر سے ان اشیا کا استعمال شروع کردیا ہے، جبکہ کمپنیوں کی جانب سے کوئی بڑا ڈسکاؤنٹ یا آفر نہیں دی گئی۔ ’کمپنیوں کا منافع ویسے ہی اتنا زیادہ ہے کہ فروخت کے 5 فیصد کم ہونے سے ان کو فرق نہیں پڑا، جبکہ جس کسی شے پر ڈسکاؤنٹ ہے وہ ہم اسٹور والوں نے خود دیا ہوا ہے‘۔

بائیکاٹ مہم کے آغاز میں اسرائیلی مصنوعات کی فروخت کتنی کم ہوئی؟

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے 4 مختلف ڈپارٹمنٹل اسٹورز کے مالک سردار عامر نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بائیکاٹ مہم کے آغاز میں تو اسرائیلی مصنوعات کی فروخت 50 فیصد سے بھی زیادہ کم ہوگئی تھی، اس وقت کمپنیوں نے اپنے ریٹ بھی کم کیے تھے اور ایک شے کی خریداری پر کوئی اور چھوٹی چیز مفت دی جارہی تھی، جبکہ کوکا کولا نے رمضان میں اپنی ڈیڑھ لیٹر بو تل کی قیمت میں 50 روپے کی کمی کردی تھی جو کہ اب دوبارہ 200 روپے کی ہوگئی ہے۔

کیا کمپنیوں نے اسٹور مالکان کے لیے بھی کوئی پیکج متعارف کرایا؟

سردار عامر کے مطابق کمپنیوں نے اسٹور مالکان یا دکانداروں کو تو اشیا کی فروخت بڑھانے کے لیے کوئی خاص پیکج نہیں دیا تاہم خریداروں کو کافی رعایت دی گئی، کمپنیوں کے نمائندوں نے بھر پور محنت کی اور فروخت کو ایک حد سے زیادہ گرنے نہیں دیا، دوسری جانب لوگوں نے لوکل مصنوعات کا استعمال کیا تاہم ان مصنوعات کے معیاری نہ ہونے کے باعث پھر سے اسرائیلی مصنوعات کا استعمال شروع کردیا ہے۔

ڈپارٹمنٹل اسٹور کے مالک سردار عامر نے کہاکہ اس وقت بائیکاٹ مہم صرف 20 فیصد رہ گئی ہے، شروع میں اسرائیلی و امریکی مصنوعات کی فروخت 50 فیصد سے بھی زیادہ کم ہوگئی تھی، لیکن ان میں سے 30 فیصد لوگوں نے ایک مرتبہ پھر سے ان مصنوعات کا استعمال شروع کردیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp