پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ رؤف حسن کے ساتھ جو کچھ ہوا، اس کا مطلب ہے کہ نظام ڈنڈے سے چلایا جا رہا ہے، پارٹی تیار رہے اب ہم سڑکوں پر احتجاج کریں گے۔
مزید پڑھیں
بدھ کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے بانی چیئرمین عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 30 مئی کو سپریم کورٹ میں میرا میچ ہے، انسانوں اور جانوروں کے معاشرے میں فرق ہوتا ہے انسانوں کا معاشرہ لوگوں کے دل جیت کر چلایا جاتا ہے۔
انہوں نے مثال دی کہ بورس جانسن اور ہیرل ملن کو اخلاقی بنیادوں پر حکومتیں چھوڑنا پڑیں، 8 فروری سے پہلے 3 سزائیں دی گئیں لیکن تمام پروپگنڈے کے باوجود لوگوں نے ہمیں جتوایا۔ انہوں نے سمجھا تھا کہ ہم الیکشن سے بھاگ جائیں گے لیکن اسلام آباد کا ریٹرننگ آفیسر بھاگا ہوا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پٹن کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی ائی اسلام اباد کی نشستیں 50 ہزار کی لیڈ سے جیتی ہوئی تھی، لاہور میں ٹربیونل ہی نہیں بنایا جا رہا کیوں کہ ڈرے ہوئے ہیں کہ حلقے ہی نہ کھل جائیں۔
عمران خان نے کہا کہ 3 ماہ ہو گئے ٹربیونل سے فیصلے آنے چاہیے تھے، میڈیا کا منہ بند کرنے کے لیے فارم 47 کی وزیر اعلیٰ نے ہتک عزت کا قانون پاس کرا دیا۔ اس وقت ملک میں خوف کے ذریعے سب کچھ چلایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی ائی کو جلسے تک کی اجازت نہیں دی جا رہی، ہم نے تو خیبر پختونخواہ میں کسی مخالف پر کوئی کیس بنایا نہ ہی کسی کو جیل میں ڈالا۔
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ ہمیں پتا ہے کہ رؤف حسن پر حملے کے واقعہ کے پیچھے کون ہے۔ رؤف حسن کے ساتھ جو ہوا اس سے ثابت ہوتا ہے کہ نظام ڈنڈے کے ذریعے چلایا جا رہا ہے، پارٹی تیار ہو جائے رؤف حسن کے معاملے پر سڑکوں پر نکلیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ ہماری برداشت ختم ہو رہی ہے اور ہم سڑکوں پر احتجاج کریں گے، ملکی حالات کی وجہ سے سڑکوں پر نہیں نکل رہے تھے۔ معیشت اس قابل نہیں کہ احتجاج برداشت کر سکے کوئی بھی نقصان ہوا تو یہ خود ذمہ دار ہوں گے۔
عمران خان نے دھمکی دی کہ پارٹی تیار رہے ہم اسمبلی اور بجٹ اجلاس نہیں چلنے دیں گے، شہباز شریف کہہ رہا ہے کہ مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے، مشکل فیصلے تب ہوتے ہیں جب لیڈر قربانیاں خود سے شروع کرے۔
بانی تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ نواز شریف، شہباز شریف اور زرداری بیرون ملک رکھے گئے اربوں روپے واپس لیکر آئیں، قوم بہت قربانی دے چکی اب قوم پہلے آپ سے قربانی چاہے گی۔ تمام کیسز براہ راست نشر کیے جائیں قوم کو پتا لگنا چاہیے کہ چوری کس نے کی؟
عمران خان نے کہا کہ غداری کا بھی کیس چلانا ہے تو چلائیں پھانسی کے لیے بھی تیار ہوں، ججز پر جو خوف تھا وہ اترتا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا نواز شریف سے کوئی ڈیل نہیں کی گئی، چوہدری نثار کے ساتھ نواز شریف سے ملاقات ہوئی تھی، نواز شریف نے سمجھ لیا کہ میرے ضمیر کی قیمت صرف ایک سڑک ہے۔
عمران خان نے کہا کہ بنی گالہ کی سڑک توشہ خانہ کے تحائف بیچ کر بنوائی تھی۔ نواز شریف اور محسن نقوی بتائیں کہ پیسا باہر کیسے گیا، پرویز الہٰی کی رہائی پر خوش ہوں، انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں
پرویز الہٰی اگر پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کر دیتے تو اسی دن رہا ہو جاتے، ججز اپنی ساکھ کے لیے کھڑے ہو گئے ہیں اس لیے انہیں لگ رہا ہے کہ ڈیل ہو گئی۔عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکا کو اجازت ہے کہ وہ حکومت گرا دے، مجھے یہ اجازت نہیں کہ میں امریکا کی سازش کو بے نقاب کروں۔