بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشنز میں کتنا اضافہ متوقع ہے؟

جمعرات 30 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں بڑھتی مہنگائی کے باعث امیروغریب، کاروباری و ملازمت پیشہ تمام افراد کو سخت پریشانی کا سامنا ہے، نجی اداروں میں ملازمت کرنے والوں کو سال کے آغاز میں امید ہوتی ہے کہ ان کی تنخواہوں میں کچھ اضافہ ہو گا جبکہ سرکاری ملازمین کی بجٹ پر گہری نظر ہوتی ہے کہ ان کی حکومت ان کی تنخواہ کتنے فیصد بڑھانے کا اعلان کرے گی۔

آئندہ مالی سال 2024-25 کا بجٹ 7 جون کو پیش کیے جانے کا امکان ہے، تاہم ابھی سے یہ قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد، 15 فیصد یا 25 فیصد اضافہ ہو گا۔

وی نیوز نے مختلف معاشی تجزیہ کاروں سے ان کی رائے جاننے کی کوشش کی کہ آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں کتنا اضافہ کیا جائے گا۔

معاشی تجزیہ کار و سینیئر صحافی مہتاب حیدر کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کے باعث حکومت آئندہ بجٹ میں ٹیکس ریونیو کا ہدف بڑھانے اور ملازمین کی تنخواہوں میں زیادہ سے زیادہ 10 فیصد کے اضافے پر غور کر رہی ہے، تاہم حکومتی اتحادیوں کی جانب سے تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ کرنے پر زور دیا جارہا ہے، حکومت آئندہ بجٹ میں ٹیکس ریونیو کا ہدف 12.5 ٹریلین روپے سے زائد طے کرنے کا سوچ رہی ہے۔

مہتاب حیدر کے مطابق آئندہ بجٹ میں حکومت پینشن کے نظام میں بڑی اصلاحات لانے کا سوچ رہی ہے، اس میں سب سے اہم یہ ہے کہ اب ایک ملازم صرف ایک ہی ادارے سے پینشن وصول کر سکے گا، اس کے علاوہ ایک لاکھ سے زائد پینشن والے ماہانہ ٹیکس ادا کریں گے، جبکہ زیادہ پینشن وصول کرنے والوں سے ٹیکس وصولی کے لیے مختلف سلیب متعارف کرائی جائیں گی۔

اس کے علاؤہ پینشن میں اضافہ ریٹائرمنٹ کے وقت شمار کی جانے والی پینشن پر دیا جاسکتا ہے اور سرکاری ملازم کے انتقال کے بعد خاندانی پینشن زیادہ سے زیادہ 10 سال تک دینے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینیئر صحافی شعیب نظامی نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 15 فیصد اضافے کی تجویز زیرغور ہے، لیکن اگر ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں ہدف سے زیادہ ہوئیں تو ہوسکتا ہے کہ تنخواہوں کے علاوہ ملازمین کے کسی الاؤنس، جیسے رینٹ الاؤنس میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

رینٹ الاؤنس بڑھانے کی ایک اور وجہ یہ بھی ہے کہ اسلام آباد میں گھروں کا کرایہ زیادہ ہے جبکہ سرکاری ملازمین کو رہائش کے لیے کم الاؤنس دیا جاتا ہے، جس کے باعث ملازمین کو اپنی جیب سے ادائیگی کرکے گھر کا کرایہ ادا کرنا پڑتا ہے، گریڈ 17 کے افسر کو 41 ہزار ماہانہ ہاؤس رینٹ دیا جاتا ہے، جبکہ گھر کا کرایہ کم سے کم 50 ہزار روپے ہے۔

شعیب نظامی نے کہا کہ آئی ایم ایف نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ ایک لاکھ روپے سے زائد پینشن لینے والے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین یا افسران کی پینشن پر بھی ٹیکس عائد کیا جائے، فی الحال اس تجویز پر عملدرآمد میں کچھ قانونی پیچیدگیاں ہیں لیکن ان کو دور کرنے کے بعد پینشن پر بھی ٹیکس عائد ہو سکتا ہے، امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ایک لاکھ سے زائد ماہانہ پینشن پر ایک سے 2 ہزار روپے ٹیکس عائد کیا جاسکتا ہے۔

سینیئر صحافی تنویر ہاشمی نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں 10 فیصد سے 15 فیصد اضافے پر غور ہورہا ہے، جبکہ کم سے کم ماہانہ اجرت بھی 36 ہزار روپے کرنے کی تجویز سامنے آرہی ہے، اس کے علاؤہ پینشن پر بھی ٹیکس عائد کیے جانے کا امکان ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp