رہنما تحریک انصاف علی محمد خان نے کہا ہے کہ وہ وزیر اعظم شہباز شریف کو کہنا چاہتے ہیں کہ وہ صبح صبح آئینہ دیکھیں، ان کو پاکستان کی سیاست کی ایک کالی بھیڑ نظر آجائے گی۔
نیب ترامیم کیس میں بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی ویڈیو لنک پر پیشی کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف علی محمد خان نے کہا کہ عمران خان کی عدالت پیشی لائیو ٹیلی کاسٹ ہونی چاہیے تھی، ایک معزز جج نے رائے بھی دی کہ لائیو ٹیلی کاسٹ ہو، لائیو ٹیلی کاسٹ عمران خان کا حق تھا۔
مزید پڑھیں
علی محمد خان نے کہا کہ بصداحترام چیف جسٹس نے فرمایا کہ یہ کیس نیشنل انٹرسٹ کا نہیں ہے، اگر یہ کیس پبلک انٹرسٹ کا نہیں ہے تو نیب کس لیے ہے، نیب کا کام پیسہ ریکور کرنا ہے جو عوام کا ہے، اگر کیس کسی کی ذاتی جائیداد کا ہوتو پھر یہ پبلک انٹرسٹ کا کیس نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو شخص کرپشن کے خلاف نکلا تھا، جس نے کہا تھا کہ وہ قوم کا پیسہ خود لوٹے گا نہ کسی کو لوٹنے دیں گا، اس کو گولیاں مروا کر جیل میں ڈال دیا گیا ہے کہ وہ کرپشن کے خلاف بات کرتا ہے، جنہوں نے پیسہ لوٹا تھا وہ اقتدار میں بیٹھا دیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا یہ ملک جس نے بنایا تھا وہ گھوڑے پر بیٹھ کر نہیں آیا تھا، اس کے ہاتھ میں بندوق بھی نہیں تھی، اس کے بدن پر کالاکوٹ تھا اور ہاتھ میں قلم تھا، جس کا نام قائداعظم محمد علی جناح تھا۔
علی محمد خان نے کہا کہ عمران خان پہلے سے زیادہ فٹ اور تندرست ہیں، تھوڑی سی بے چینی ان کے چہرے پر نظر آئی ہے لیکن وہ پراعتماد ہیں، آج اگر ان کو بولنے کا موقع دیا جاتا تو وہ کافی کچھ کہتے۔