کچے کے ڈاکوؤں نے آزاد کشمیر کے علاقے گڑھی دوپٹہ کے رہائشی خانی زمان کی رہائی کے لیے ان کے لواحقین سے ڈیڑھ کروڑ روپے تاوان مانگ لیا، مطلوبہ رقم نہ دینے کی صورت میں مغوی کے گردے نکال کر بیچ دینے کی دھمکی دے دی۔
مزید پڑھیں
آزاد کشمیر کے علاقے گڑھی دوپٹہ کے رہائشی زاہد خان نے وی نیوز کو بتایا کہ 25 مئی کو ان کے بھائی خانی زمان کی کال آئی کہ انہیں کچے کے ڈاکوؤں نے اغوا کرلیا ہے، وہ انہیں مارتے بھی ہیں اور کھانا بھی نہیں دیتے۔
زاہد خان کے مطابق ان کے بھائی نے انہیں بتایا کہ ڈاکو انہیں دن کو دھوپ میں باندھ دیتے ہیں، ہم لوگ ان کی رہائی کے لیے پیسوں کا بندوبست کریں اور انہیں ڈاکوؤں سے چھڑائیں۔
خانی زمان کب لاپتا ہوا؟
خانی زمان مظفرآباد گڑھی ڈوپٹہ کا رہائشی ہے، جو6 ماہ قبل سرکاری ملازمت سے ریٹائرڈ ہوا ہے۔
خانی زمان کے بھائی زاہد زمان نے بتایا کہ ان کے بھائی 16 مئی کو پنوعاقل کے ایک دوست کی شادی پر جانے کا کہہ کر گئے تھے، بھائی نے 17 مئی کو کال کی کہ وہ پنوعاقل پہنچ گئے ہیں اور ان کے دوست انہیں لینے آرہے ہیں، اس کے بعد بھائی کا کوئی پتا نہیں چلا۔
زاہد زمان نے بتایا کہ انہوں نے اپنے بھائی کی تلاش کے لیے مختلف جگہوں پر رابطہ کیا، لیکن ان کے بارے میں کوئی علم نہیں ہوسکا، جس پر 25 مئی کو گڑھی دوپٹہ تھانے میں رپورٹ درج کروائی۔
انہوں نے کہا ’ابھی ہم تھانے ہی میں موجود تھے کہ خانی زمان کے نمبر سے کال آئی، ڈاکوؤں نے تھانہ گڑھی ڈوپٹہ پولیس کی موجودگی میں ہم سے 23 منٹ بات کی۔
زاہد خان نے بتایا کہ ڈاکوؤں نے ان سے ڈیڑھ کروڑ روپے مانگے اور کہا کہ رقم ادا کرو اور اپنے بھائی کو لے جاؤ ورنہ ہم اس کے گردے نکال کر بیچ دیں گے۔
تھانہ پولیس گڑھی ڈوپٹہ میں خانی زمان کی اہلیہ نے درخواست دائر کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ان کے شوہر شفیق نامی شخص جس کا تعلق پنجاب سے ہے، کے بیٹے کی شادی میں گیا تھا جس کے بعد سے وہ لاپتا ہے۔
تھانہ گڑھی ڈوپٹہ نے ان کی درخواست پر ایف آئی آر درج کر لی ہے، ایف آئی آر میں APC 346/365A دفعات لگائی گئی ہیں زاہد خان نے بتایا ’ہم نے اپنے بھائی کی رہائی کے لیے اپنے عزیر و اقارب سے رقم جمع کرنے کی کوشش کی ہے، لیکن اتنی رقم جمع نہیں ہوسکی۔
’اب صرف ان کی رہائی کے لیے حکومت آزاد کشمیر اور حکومت پاکستان ہی اپنا کردار ادا کرسکتی ہے۔‘