ذہنی تناؤ کو دور کرنے کے لیے ملازمین نے ڈیسک پر کیلےاُگا دیے

جمعرات 6 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اکثراوقات کام کی وجہ سے انسان کبھی نہ کبھی ذہنی تناؤ کا شکار ہو جاتا ہے جس کے لیے انسان کو اپنی توجہ کسی دوسری جانب مبذول کرنے کے لیے  نت نئے طریقے اپنانا پڑتے ہیں تاکہ وہ اپنے اس ذہنی تناؤ سے چھٹکارا پا لے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق چینی ملازموں نے آفس کی پریشانی اور کام کے تناؤ سے بچنے کے لیے  آفس کی میزوں پر کیلے اگانا شروع کردیے۔  صرف یہ ہی نہیں بلکہ ڈیسک پر کیلے اگانے کا یہ جنون علی بابا گروپ کے زیر انتظام ایک بڑا ای کامرس پلیٹ فارم ’Taobao ’ تک پہنچ گیا۔

چین میں تناؤ کے شکار نوجوان پیشہ ور افراد ڈیسک پر اگائے گئے کیلوں کو اپنا دوست بنانے لگ گئے۔ اطلاعات کے مطابق ’بے چینی کو روکو’ نامی اس رحجان میں کام کے تناؤ کو روکنے کے لیے میزوں پر کیلے کاشت کیے جا رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر وائرل اس انوکھی خبر کے مطابق یہ عمل چین کی کمپنیوں میں کیا جارہا ہے جہاں ملازمین سبز کیلے خریدتے ہیں جن کے تنے جڑے ہوتے ہیں اور انہیں پانی سے بھرے گلدانوں میں رکھتے ہیں۔ ایک ہفتے کے دوران تھوڑی سی دیکھ بھال کے ساتھ، کیلے سبز سے سورج کی روشنی میں پیلے رنگ میں پک جاتے ہیں، جو روزمرہ کے کام کے دباؤ پرایک خوشگوار احساس پیدا کرتے ہیں۔

ملازمین کے مطابق سبز کیلوں کا پیلے رنگ میں تبدیل ہونے تک کے سفر کو کام کے دوران خوب انجوائے کیا جاتا ہے جبکہ ان کیلوں کو ایک ساتھ تبدیل ہوتے دیکھنے کا مشترکہ تجربہ بات چیت کا آغاز بن جاتا ہے، جو ساتھیوں کے درمیان ہمدردی کے احساس کو فروغ دیتا ہے۔صرف یہ ہی نہیں بلکہ اس مشق کے دوران ملازمین اپنے اپنے کیلوں پر نام درج کرکے ایک بحث مباحثہ کا راستہ بھی تلاش کرتے ہیں ۔

دوسری جانب اس ’ڈیسک کیلے’ کا جنون Taobao تک بھی پہنچ گیا ہے، جو کہ علی بابا گروپ کے زیر انتظام ایک بڑا ای کامرس پلیٹ فارم ہے۔ اب سینکڑوں اسٹورز خاص طور پر ڈیسک کیلے اگانے کے مقصد کے لیے سبز کیلے فروخت کررہے ہیں جس کی حیران کن قیمت 20ہزار ایک گچھے کی وصول کی جارہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ججز ٹرانسفر کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت عدالت میں چیلنج

انٹرنیشنل مقابلۂ قرأت کے لیے مختلف ممالک کے قرّاء کی پاکستان آمد شروع

ٹرمپ کے بارے میں ڈاکومنٹری کی متنازع ایڈیٹنگ، بی بی سی کا ایک اور عہدیدار مستعفی

وفاقی حکومت کا سونے کی درآمد و برآمد پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ

یورپی یونین انڈو پیسفک فورم: اسحاق ڈار کی سنگاپور کے وزیرِ خارجہ اور بنگلادیشی سفیر سے غیررسمی ملاقات

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت