پاکستان میں بھی ہر سال عیدالاضحیٰ کے موقع پر لوگ بہتر سے بہتر جانور قربان کرتے ہیں۔ کئی لوگ عیدالضحیٰ پر خوبصورت اور تگڑے جانور کی قربانی کی خواہش بھی رکھتے ہیں۔ مہنگائی کے باعث جس طرح ہر چیز کی قیمت بڑھ گئی ہیں، اسی طرح جانوروں کی قیمتوں میں بھی آئے روز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں
سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے لیے پاکستان میں لوگ عموماً بکرے یا گائے کی قربانی کرتے ہیں۔ شوقین لوگ عید سے کئی روز پہلے جانور خرید کر گھر لاتے ہیں اور پھر قربان کرتے ہیں، تاہم ہر کسی کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کو اچھے سے اچھا جانور کم قیمت میں قربانی کے لیے مل جائے۔
وی نیوز نے مختلف کیٹل مارکیٹس کا دورہ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ اس مرتبہ قربانی کے جانوروں بیل، بکرا، دنبہ اور اونٹ کی اوسطاً قیمت کیا ہے؟
اس مرتبہ اندازاً 25 کلو گوشت والے بکرے کی قیمت 55 ہزار روپے سے 70 ہزار روپے تک ہو گئی ہے، قد میں بڑے، خوبصورت اور وزنی بکرے کی قیمت 2 لاکھ روپے تک پہنچ گئی ہے۔
زیادہ قیمت والے بکرے شوقین افراد ہی قربان کیا کرتے ہیں اور وہ ایک بکرے کی قیمت ڈیڑھ لاکھ سے زائد ادا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ عام طور منڈیوں میں فروخت ہونے والے بکروں کی قیمت 50 ہزار سے 90 ہزار روپے کے درمیان ہے۔
ایک ایسا بیل جس میں 3 من گوشت ہو اس کی قیمت اس مرتبہ ڈیڑھ لاکھ روپے سے پونے 2 لاکھ روپے تک ہے۔ تاہم اس قیمت والے بیل مساجد ومدارس جبکہ چھوٹی قربانی کرنے والے لوگ خریدتے ہیں۔ کیٹل مارکیٹ میں خریداری کے لیے آنے والے زیادہ تر لوگ اڑھائی سے 3 لاکھ روپے مالیت کا بیل خریدتے ہیں یا اس قیمت میں اچھا اور بڑا بیل خریدنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ لوگوں کی زیادہ تعداد اڑھائی سے 3 لاکھ روپے کا بیل خرید رہی ہے۔
بیل اور بکروں کی قربانی تو بڑے پیمانے پر کی جاتی ہے تاہم بعض لوگ دنبہ اور اونٹ بھی اللہ کی راہ میں قربان کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مویشی منڈیوں میں بیوپاری کچھ تعداد میں دنبہ اور اونٹ بھی فروخت کرنے کے لیے لے کر آتے ہیں۔
مویشی منڈیوں میں فروخت کرنے کے لیے زیادہ تر آنے والے دنبے خانہ بدوشوں کے ہوتے ہیں، یہ دنبے سال بھر مختلف زمینوں میں یا پہاڑوں میں چرتے رہتے ہیں اس لیے ان کی قیمت بیل اور بکروں کی نسبت کم ہوتی ہے۔ جیسے 25 کلو والے بکرے کی قیمت 55 ہزار سے 70 ہزار روپے کے درمیان ہوتی ہے۔ اسی طرح 25 کلو والے دنبے کی قیمت 45 سے 55 ہزار روپے ہوتی ہے۔ بعض لوگ اچھی نسل کے دنبے گھر پر پال کر بھی منڈی لے کرآتے ہیں لیکن ان کی قیمت ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ کے درمیان ہوتی ہے۔
پاکستان میں اونٹ کی قربانی بہت کم کی جاتی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اونٹ کو قربان کرنے کے لیے ایک ماہر قصائی کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ عید کے دنوں میں نایاب ہوتے ہیں، اس لیے زیادہ تر لوگ اونٹ کی قربانی کو ترجیح نہیں دیتے۔ یہی وجہ ہے کہ مویشی منڈیوں میں اونٹوں کی تعداد انتہائی کم ہوتی ہے۔
رواں سال ایک اچھے اور مناسب اونٹ کی قیمت اڑھائی لاکھ سے 3 لاکھ روپے کے درمیان ہے جبکہ اچھی نسل کے اونٹ کی قیمت 5 لاکھ روپے تک بھی پہنچ گئی ہے۔