پاکستان کی آبادی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جو 2017 کے مقابلے میں 16.3 فیصد سے بڑھ کر 241.5 ملین ہوچکی ہے اور مذکورہ اعدادوشمار میں ابھی آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی آبادی شامل نہیں۔
مزید پڑھیں
اقتصادی سروے 24-2023 کے مطابق، پاکستان جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ شہری آبادی والا ملک بن گیا، ملک کی کل آبادی میں سے تقریباً 39 فیصد پاکستانی شہری علاقوں میں آباد ہیں۔ 2017 سے 2023 کے درمیان پاکستان کی شہری آبادی 75.67 ملین سے بڑھ کر 93.75 ملین ہوچکی ہے۔
سروے کے مطابق، سندھ میں سب سے زیادہ شہری آبادی ہے جہاں یہ 2017 میں 51.89 فیصد سے 2023 میں 53.73 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ پنجاب اسی عرصے میں 36.86 فیصد سے 40.70 فیصد تک اضافے کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
بلوچستان کی شہری آبادی 2017 میں 27.62 فیصد سے بڑھ کر 2023 میں 30.96 فیصد ہوچکی ہے۔ تاہم، خیبرپختونخوا دیگر صوبوں سے مختلف ہے، کیونکہ فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کی وجہ سے دیہی آبادی کی شرح میں اضافہ ہوا۔
اسلام آباد کی شہری آبادی میں اضافہ ہوا؟
2023 کی مردم شماری کے مطابق، شہری علاقوں میں آبادی کے بڑھنے کا رجحان خیبرپختونخوا کے علاوہ تمام صوبوں میں بڑھ رہا ہے۔ خیبرپختونخوا میں 2017 میں 16.55 فیصد کے مقابلے 2023 میں یہ رجحان کم ہوتا ہوا 15.01 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ اسلام آباد میں بھی شہری آبادی میں کمی دیکھی گئی جو 2017 میں 50.37 اور 2023 میں 46.90 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
ڈیٹا کے مطابق، پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں شہری آبادی میں اضافے کی وجہ یہ ہے کہ شہروں میں تعلیم، صحت اور روزگار کے بہتر مواقع دستیاب ہیں۔
سروے کے مطابق، قومی سطح پر آبادی میں اضافے کی شرح 2.55 فیصد ہے، پاکستان میں تقریباً 50 فیصد آبادی خواتین پر مشتمل ہے لیکن اس کے باوجود ملک کی افرادی قوت میں خواتین کی شرکت مردوں کے مقابلے میں کافی کم ہے۔
ایک مربع کلومیٹر میں بسنے والے افراد کی تعداد اور شرح خواندگی
بلحاظ کثافت آبادی پاکستان میں 2017 میں اوسطاً 260.88 افراد فی مربع کلومیٹر آباد تھے۔ 2023 میں یہ تعداد فی مربع کلومیٹر 303 افراد ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ، اوسط گھریلو حجم 2017 میں 6.39 تھا جو کم ہو کر 2023 میں 6.30 ہو گیا ہے۔
لیبر فورس سروے 21-2020 کے مطابق، قومی خواندگی کی شرح 62.8 فیصد تھی جبکہ 2018-19 میں یہ 62.4 فیصد تھی۔ حالیہ اقتصادی سروے کے مطابق، تمام صوبوں میں شرح خواندگی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، پنجاب میں شرح خواندگی 66.1 فیصد سے 66.3 فیصد، سندھ میں 61.6 فیصد سے 61.8 فیصد، خیبر پختونخوا میں 52.4 فیصد سے 55.1 فیصد اور بلوچستان میں 53.9 فیصد سے 54.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔