اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیر اعظم عمران خان نے سیاسی قیادت سے مذاکرات کے لیے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کو مکمل اختیارات دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں
رہنما تحریک انصاف انتظار پنجوتھا کے مطابق پشتون رہنما محمود خان اچکزئی کی جانب سے مذاکرات کے ضمن میں اس نوعیت کے ’سربراہی کردار‘ کی پیشکش بانی پی ٹی آئی عمران خان نے قبول کرلی ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انتظار پنجوتھا کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے بات چیت کی صورت میں محمود خان اچکزئی پی ٹی آئی کی سینئر قیادت کو اس ضمن میں اعتماد میں لیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تحریک انصاف کی سینئر قیادت کی جانب سے پارٹی کو تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے مذاکرات کا مشورہ دیا گیا ہے اور اس حوالے سے محمود خان اچکزئی کو سیاسی قیادت سے مذاکرات کے لیے مکمل اختیار دیا جائے گا۔
پارٹی ذرائع کے مطابق سیاسی قیادت سے روابط سے قبل مذاکرات کی شرائط اور طریقہ کار پر مشاورت ہو گی، پی ٹی آئی کے حتمی فیصلے کے بعد محمود خان اچکزئی مذاکرات کے لیے پیش رفت کریں گے، تمام اسٹیک ہولڈرز کا ایک میثاق پر اتفاق رائے گفتگو کی بنیاد ہو گا۔
ذرائع کے مطابق سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کی رہائی سمیت انتخابی عمل کی شفافیت بھی مذاکرات کے ایجنڈے کا حصہ ہوں گے جبکہ عدلیہ، پارلیمنٹ اور ریاستی اداروں کی آئینی حدود کا موضوع بھی مذاکرات کے نکات میں شامل ہوگا، تحریک انصاف کی سیاسی قیادت بھی مذاکراتی عمل میں شامل ہو گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرعلی خان نے متوقع مذاکرات کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ آئینی اور قانونی حدود میں رہتے ہوئے مذاکرات کے لیے تیار ہیں اور اس ضمن میں اپنے اتحادیوں کو اعتماد میں لیں گے۔