امدادی سامان کی ترسیل میں اسرائیل کی مسلسل رکاوٹ کے باعث غزہ میں ایک اور معصوم بچی بھوک نے بلک بلک کر بالآخر موت کی گود میں پناہ لے لی۔
مزید پڑھیں
8 سالہ فلسطینی بچی حنان الزانین غزہ میں جاری انسانی بحران کی وجہ سے شدید غذائی قلت سہتے سہتے آخر کار دنیا چھوڑگئی۔ بچی کو علاج اور خوراک کے لیے مصر منتقل کیا جانا تھا لیکن اسرائیلی افواج نے اجازت نہیں دی۔
جہاں اسرائیلی ناکہ بندی ضروری امداد کی ترسیل کو روک رہی ہے وہیں یونیسیف کے مطابق خدشہ ہے 3000 مزید فلسطینی بچے بھی غذائی قلت کے باعث زندہ نہیں رہ سکیں گے۔
شمالی غزہ میں کمال عدوان اسپتال کے ڈائریکٹر کے مطابق ان کے ہاں اس وقت 200 سے زائد فلسطینی بچے غذائی قلت کی وجہ سے زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔
اسرائیلی طیارے بدستور آگ اگل رہے ہیں
دریں اثنا اسرائیلی ہیلی کاپٹر گن شپ، ڈرون حملہ آور اور جنگی طیارے رفح پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
مزید برآں شمالی غزہ شہر میں رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 14 فلسطینی شہید ہو گئے۔
امریکی صدر نے ’ہمت نہیں ہاری‘
امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ انہیں مستقبل قریب میں غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کی توقع نہیں تھی۔ صحافیوں کے سوال کے جواب میں جنہوں نے پوچھا تھا کہ کیا جلد ہی جنگ بندی ہو جائے گی، جو بائیڈن نے نہیں کہا ’نہیں، لیکن میں نے امید نہیں ہاری ہے‘۔
حزب اللہ کا حملہ
حزب اللہ نے اسرائیل کے شمال میں فوجی اڈوں کو نشانہ بناتے ہوئے ایک بڑا ڈرون اور راکٹ حملہ کیا اور پھر اس کے جواب میں اسرائیلی فورسز نے جنوبی لبنان میں شدید بمباری کی ا کیونکہ سرحدی جھڑپوں کے بڑھتے ہوئے خوف ہر طرف جنگ میں تبدیل ہو جاتا ہے۔
یادرہے کہ7 اکتوبر 2023 سے غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں کم از کم 37,266 افراد جان سے ہاتھ دھوبیٹھے ہیں جب کہ 85,102 زخمی ہوئے ہیں۔ حماس کے حملوں سے اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد 1,139 ہے جب کہ درجنوں افراد اب بھی غزہ میں قید ہیں۔
رہائشی عمارتیں، بچے اور طبی عملہ بھی بدستور اسرائیل کے نشانے پر
شمالی غزہ میں ایک رہائشی عمارت پر اسرائیلی حملے میں 7 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک نرس اور ان کی بیٹی زخمی ہیں۔
ایم ایس ایف یو کے نے کہا کہ شمالی غزہ میں گزشتہ رات اسرائیلی فورسز کے ان کے اپارٹمنٹ کی عمارت کو نشانہ بنانے کے بعد کم از کم 7 افراد مارے گئے اور ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز (ایم ایس ایف) کے لیے کام کرنے والی نرس اور ان کی 9 سالہ بیٹی شدید زخمی ہو گئیں۔
اس حملے میں موت کے گھاٹ اتار دیے جانے والوں میں 3 بچے بھی شامل ہیں۔
ایم ایس ایف یو کے کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک اس کے 5 کارکن مارے جا چکے ہیں۔