سیکیورٹی اہلکاروں کی سائیکولوجیکل اسکریننگ کا نظام متعارف کیا جارہا ہے، وزیرقانون

جمعرات 20 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے اٹک کچہری میں ایلیٹ فورس کے اہلکار  کی فائرنگ سے 2 وکلا کے جاں بحق ہونے کے واقعے پر کہا ہے کہ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، میں اس واقعے پر رنجیدہ ہوں، سیکیورٹی پہ معمور اہلکاروں کی سائیکولوجیکل اسکریننگ کا نظام متعارف کیا جارہا ہے۔

وزیر قانون نے کہا کہ وکلا کسی بھی معاشرے میں انسانی حقوق اور انصاف کی فراہمی کے حوالے سے اہم طبقہ ہے، ان کا کردار بہت اہم ہے، جاں بحق ہونے والے وکلا ہمارے بھی بھائی تھی، وہ وکلا میں ہمیشہ یاد رکھیں جائیں گے۔

یہ بڑی خوش نصیبی کی بات ہوتی ہے کہ جب کوئی اس دنیا سے چلا جائے تو ہر کوئی اس کے لیے ہر آنکھ اشکبار ہو اور ہرکوئی اس کے لیے عزت اور فخر سے بات کرے۔

انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے بعد ہم نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے رابطہ کیا اور ان کو ٹاسک دیا کہ اس کی تفتیش میں رعایت نہیں برتی جانی چاہیے تاکہ یہ غلط فہمی نا ہو کہ ملزم پولیس کا افسر ہے تو اس کے ساتھ کوئی رعایت برتی جائے گی، یہ ہمارے لیے ٹیسٹ کیس ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیوٹی کرتے ہوئے ہمارے بھائیوں کو قتل کیا گیا، اس کا مقصد تھا کہ ایک پیغام دیا جائے کہ وکلا نے مقدمے ہارنے نہیں ہیں، یہ واقعہ بدنصیبی ہے اس ذہنیت کی، ہمارے بزرگ کہتے تھے وکیل کا کام اپنا مقدمہ عدالت کے سامنے رکھنا ہے، وہ اس مقدمے کے نتائج کا ذمہ دارر نہیں ہوتا۔

وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ انسان کا تو کوئی نعم البدل نہیں ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب نے یقین دلایا ہے کہ ہم اس کام کو مل کر کریں گے اور 2 کروڑ روپے تو فوری طور پر  مقتول کے لواحقین کو دے دیے جائیں گے، وکلا کسی بھی معاشرے میں انسانی حقوق اور انصاف کی فراہمی کے حوالے سے اہم طبقہ ہے، ان کا کردار بہت اہم ہے۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سیکیورٹی پہ مامور اہلکاروں کی سائیکولوجیکل اسکریننگ کا نظام متعارف کیا جارہا ہے، جس شخص کے ہاتھ میں ہتھیار ہے اور اس نے ٹریگر دبانا ہے اور اس کی رسائی ہر جگہ ہے تو اس کے بارے میں ہمیں بہت محتاط ہونا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp