سیلاب سے پاکستان کو جو نقصان ہوا اس کا ازالہ آئندہ سالوں میں بھی نہ ہوسکے گا، شہباز شریف

جمعرات 20 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ماضی میں پاکستان نے شدید ترین سیلاب کا سامنا کیا، سیلاب سے پاکستان کو جو نقصان ہوا اس کا ازالہ آئندہ سالوں میں بھی نہیں ہوسکے گا، پاکستان کو 30 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا، سب سے زیادہ تباہی سندھ میں ہوئی، خیبرپختونخوا اور پنجاب کے 2 اضلاع بھی متاثر ہوئے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے این ڈی ایم اے کے پروجیکٹ نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سنڑ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین این ڈی ایم اے نے موسمیاتی تبدیلی جیسے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیے، اور دیگر اداروں کے ساتھ مل کر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے کام کیا۔

شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاق نے 100 ارب روپے سیلاب متاثرین پرخرچ کیے، 20 دسمبر 2022 میں سیلاب کا زور ٹوٹ چکا تھا اس وقت بیرون ممالک سے سیلاب متاثرین کے لیے اربوں روپے کی امداد ملی۔ صوبوں نے بھی سیلاب متاثرین کی مدد میں اپنا حصہ ڈالا۔

’سیلاب اور مومسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے جنیوا کانفرنس منعقد کرائی گئی، دنیا بھر کے ہر فورم پر آواز اٹھائی گئی اور پوری دنیا کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے بارے میں آگاہ کیا۔ اس حوالے سے شیری رحمان اور بلاول بھٹو نے کافی محنت کی ہے، ان کی کاوشوں کو سراہنا چاہیے‘۔

این ڈی ایم اے کو تمام اداروں پر فوقیت دینی چاہیے

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس وقت بھی کروڑوں لوگ پانی میں گرے ہوئے ہیں، اور این ڈی ایم اے اس پر کام کررہا ہے۔ این ڈی ایم اے وہ ادارہ ہے جس کے لیے سب سے زیادہ فنڈنگ ہونی چاہیے، این ڈی ایم اے میں دوسرے اداروں سے لوگ ڈیپوٹیشن پر آتے ہیں۔ این ڈی ایم اے میں مستقل بھرتیاں اور تعیناتیاں ہونی چاہییں۔

انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے سے منسلک نوجوانوں کو باہر ٹریننگ پروگرامز میں بھیجنا چاہیے، این ڈی ایم اے کو آلات کے لیے جو فنڈز درکار ہیں وفاق دینے کے لیے تیار ہے۔ اس حوالے سے صوبوں سے بھی گزارش کریں گے کہ آلات کی خریداری کے لیے وفاق کے ساتھ مل کر اقدامات اٹھائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ٹی کی مد میں اس سال بجٹ میں 50 ارب روپے مختص کیے ہیں، جوکہ اب تک کے بجٹ کے لحاظ سے سب سے زیادہ ہیں۔ آئی ٹی کے شعبے میں بہت زیادہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اس سلسلے میں مختلف ممالک سے بات چیت بھی جاری ہے اور ٹریننگ پروگرامز بھی ہو رہے ہیں۔ جیسے چین کے ساتھ مشترکہ پروگرامز کا انعقاد ہوا ہے، اور وہ ہر سال ہمارے 3 لاکھ بچوں کو آئی ٹی کی تربیت دیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp