امریکی انتخابات میں بھی دھاندلی کے الزامات لگتے ہیں، کیا پاکستان پر سوال اٹھانا بنتا ہے؟ وزیر دفاع خواجہ آصف

بدھ 26 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر دفاع خواجہ آصف نے امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کے تو اپنے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات لگتے ہیں تو کیا اس کا پاکستان کے انتخابات پر سوال اٹھانا بنتا ہے۔

ایک انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہاکہ 2016 میں یہی امریکا کہتا تھا کہ روس نے ہمارے انتخابات میں مداخلت کی اور پھر 2020 میں ٹرمپ نے کہاکہ انتخابات میں رگنگ ہوئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ امریکا میں الیکشن آنے والا ہے اس لیے وہ یہ زبان بول رہے ہوں گے۔

خواجہ آصف نے کہاکہ یہ قرارداد لانے والا ملک فلسطینیوں کے قتل عام میں اسرائیل کی سہولت کاری کررہا ہے، کیا یہ جمہوریت ہے، کیا یہ انسان دوستی ہے، یا انسانی حقوق کی حفاظت ہے؟

واضح رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان نے پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے قومی انتخابات کے بعد انتخابی دھاندلی کے دعوؤں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے حق میں ووٹ دیا، جس میں جنوبی ایشیائی ملک میں جمہوری عمل میں لوگوں کی شرکت کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

قرارداد میں’ ڈرانے، دھمکانے، تشدد، من مانی حراست، انٹرنیٹ اور ٹیلی کمیونیکیشن تک رسائی پر پابندی، یا ان کے انسانی، شہری یا سیاسی حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی کے ذریعے پاکستان کے عوام کی جمہوریت میں شرکت کو دبانے کی کوششوں کی مذمت کی گئی۔

ایوان کی قرارداد 901 میں کہا گیا کہ اس قراداد کا مقصد پاکستان میں جمہوریت اور انسانی حقوق کی حمایت کا اظہار کرنا ہے۔

دوسری جانب پاکستان نے امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پر ردعمل میں کہا ہے کہ مذکورہ قرارداد کا سیاق و سباق اور ٹائمنگ پاک امریکا دوطرفہ مثبت تعلقات کے برخلاف اور پاکستان کی سیاسی صورتحال، انتخابات کے طریقہ کار کو مکمل طور پر سمجھے بغیر منظور کی گئی۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ ہم باہمی احترام اور ایک دوسرے کے مسائل کو سمجھتے ہوئے تعمیری مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں اور اس طرح کی قراردادیں نہ تو تعمیری ہیں اور نہ ہی زمینی حقائق سے میل کھاتی ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ ہمیں امید ہے کہ امریکی کانگریس پاک امریکا تعلقات اور دونوں ملکوں کے مفاد میں باہمی تعاون پر اپنی توجہ مرکوز رکھے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp