میڈیا پر خبریں زیرگردش ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی نے پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے ان کی رہاش گاہ پر ملاقات کی ہے۔ ان خبروں میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملاقات کے بعد دونوں خاندانوں میں صلح ہوگئی ہے۔
مزید پڑھیں
خیال رہے کہ دونوں خاندانوں کے درمیان بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کا ساتھ دینے کے معاملے پر رنجشیں پیدا ہوئیں تھیں، جس کے بعد گزشتہ برس فروری میں چوہدری پرویز الٰہی ق لیگ چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے تھے۔
پرویز الٰہی کی گرفتاری اور رہائی کے بعد بھی دعوے کیے جاتے رہے کہ دونوں خاندانوں کے درمیان صلح ہونے جارہی ہے، تاہم اب ان دونوں خاندانوں کے مابین صلح سے متعلق حقیقت واضح ہوگئی ہے۔
چوہدری پرویز الٰہی کی اہلیہ قیصرہ الٰہی نے اپنے ایک جاری بیان میں چوہدری شجاعت حسین کے ساتھ خاندانی صلح کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ چودھری شجاعت حسین کا چودھری پرویزالٰہی کی رہائی میں کوئی کردار نہیں، کسی قسم کی کوئی خاندانی صلح نہیں ہوئی، یہ سب باتیں جھوٹ پر مبنی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چودھری پرویزالٰہی کی رہائی اللہ کے کرم سے ہوئی، عدالتوں نے ہمیں انصاف فراہم کیا، چودھری پرویزالٰہی نے چوہدری شجاعت کو ایک پیغام دیا ہے جب تک ہمارا چوری شدہ مینڈیٹ واپس نہیں ہوگا کوئی بات نہیں ہو گی۔
’ق لیگ چوری کے مینڈیٹ پر قائم ہے‘
قیصرہ الٰہی نے کہا کہ مونس الٰہی ہی نہیں بلکہ چودھری پرویز الٰہی بھی پی ٹی آئی کے ساتھ رہیں گے، چودھری پرویزالٰہی نے اپنے حالیہ بیان میں بھی اس بات کو واضح انداز میں کہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چودھری پرویز الٰہی ق لیگ میں جانے کو نہ اب تیار ہیں اور نہ آئندہ ایسا ہو گا، یہ سب بے بنیاد باتیں ہیں، ق لیگ اب ایک ایسی جماعت بن چکی ہے جو چوری کے مینڈیٹ پر قائم ہے۔
قیصرہ الٰہی کا کہنا تھا کہ کوئی بھی عقل اور شعور رکھنے والا شخص ق لیگ کا ممبر نہیں بن سکتا، چودھری شجاعت کے دونوں بیٹے سارا وقت ہمارے خلاف جھوٹ پھیلانے میں مصروف رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے سال سوا سال سے یہ دونوں مختلف ذرائع سے اس طرح کی افواہیں پھیلا رہے ہیں، نہ جانے یہ ایسی جھوٹی خبریں پھیلا کر کیا مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔