آئی سی سی مینز ٹی20 ورلڈ کپ کا 9واں ایڈیشن امریکا اور ویسٹ انڈیز کی مشترکہ میزبانی میں یکم سے 29 جون تک کھیلا گیا۔ پہلی بار 20 ٹیموں نے شرکت کی جنہیں 5،5 کے 4 گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا۔ ہر ٹیم نے گروپ مرحلے میں 4،4 میچز کھیلے اور ہر گروپ سے سر فہرست 2 ٹیمیں سپرایٹ میں پہنچیں۔ جس کے بعد 4 بہترین ٹیموں نے سیمی فائنل کھیلا، پھر آخری 2 ٹیموں جنوبی افریقہ اور انڈیا نے فائنل کھیلا۔ بھارت دوسری مرتبہ ٹی20 کپ کا فاتح قرار پایا۔ اس دوران متعدد نئے ریکارڈ بنے، آئیے جانتے ہیں کس کھلاڑی نے کس شعبے میں کیا کارنامہ انجام دیا۔
بیٹنگ کا بہترین ریکارڈ
افغانستان کے بلے باز رحمان اللہ گرباز 8 اننگز میں 35.12 کی اوسط سے 281 رنز بنا کر ٹی20 ورلڈ کپ 2024 میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی قرار پائے۔ دوسرے نمبر پر بھارتی کپتان روہت شرما ہیں جنہوں نے 8 اننگز میں 36.71 کی اوسط سے 257 رنز بنائے جبکہ آسٹریلیا کے ٹریوس ہیڈ 7 اننگز میں 42.50 کی اوسط سے 255 رنز بنا کر تیسری پوزیشن پر براجمان ہیں۔
بؤلنگ کا بہترین ریکارڈ
حیرت انگیز طور پر بؤلنگ میں بھی افغانستان کے فضل الحق فاروقی 8 اننگز میں 9.41 کی اوسط کے ساتھ 17 وکٹیں حاصل کرکے ٹورنامنٹ کے سب ست بہترین بؤلر قرار پائے۔
دوسرے نمبر پر بھارت کے ارشدیپ سنگھ رہے جنہوں نے 8 اننگز میں 12.64 کی اوسط کے ساتھ 17 وکٹیں حاصل کیں۔ بھارت کے جسپریت بمراہ شاندار بؤلنگ پر مین آف سیریز قرار پائے انہوں نے 8 اننگز میں 8.26 کی اوسط سے 15 وکٹیں لیں اور تیسرے نمبر پر رہے۔ جسپریت بمرا نے ٹورنامنٹ میں 110 ڈاٹ بالز کرائیں اور ان کا اکانومی ریٹ 4.17 رہا ، یہ بھی ٹورنامنٹ کا ایک ریکارڈ ہے۔
زیادہ رنز کا انفرادی ریکارڈ
ویسٹ انڈیز کے نکولس پوران افغانستان کے خلاف 53 گنیدوں پر 98 رنز کی انفرادی اننگز کھیل کر ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رننز بنانے والے بلے باز قرار پائے۔ ان کی اننگز میں 8 چھکے اور 6 چوکے شامل تھے۔
دوسرے نمبر پر امریکا کے ایرون جونز رہے جنہوں نے کینیڈا کے خلاف 40 گنیدوں پر 94 رنز ناٹ آؤٹ بنائے، ان کی اننگز میں 10 چھکے اور 4 چوکے شامل تھے۔ ان کا اسٹرائیک ریٹ 235.00 تھا۔
انفرادی ہائی اسکور بنانے میں بھارت کے روہت شرما تیسرے نمبر پر رہے جنہوں نے 41 گیندوں پر 92 رنز بنائے، ان کی اننگز میں 8 چھکے اور 7 چوکے شامل تھے۔ روہت نے یہ کارنامہ آسٹریلیا کے خلاف 224.39 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ انجام دیا۔
ایک میچ میں بہترین بؤلنگ
افغانستان کے فضل الحق فاروقی نے یوگینڈا کے خلاف میچ میں مقررہ 4 اوورز میں 2.25 کی اوسط کے ساتھ 9 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کیں اور ٹورنامنٹ کے بہترین گیند باز قرار پائے۔
اس دوڑ میں ویسٹ انڈیز کے عقیل حسین دوسرے نمبر پر ہیں، انہوں نے یوگینڈا کے خلاف میچ میں مقررہ 4 اوورز میں 2.75 کی اوسط کے ساتھ 11 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کیں۔
جنوبی افریقہ کے اینریچ نورٹجے نے سری لنکا کے خلاف میچ میں مقررہ 4 اوورز میں 1.75 کی اوسط کے ساتھ 7 رنز کے عوض 4 وکٹیں حاصل کیں۔ اینریچ نورٹجے بؤلنگ میں بہترین انفرادی کارکردگی میں تیسرے نمبر پر رہے۔
ایک میچ میں زیادہ ہدف دینے کا ریکارڈ
ویسٹ انڈیز نے افغانستان کے خلاف مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 218 کا ہدف دیا جو اسکور بورڈ پر ٹورنامنٹ کا سب سے بڑا مجموعہ تھا۔
بھارت نے آسٹریلیا کے خلاف مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 205 رنز بنائے جو اسکور بورڈ پر ٹورنامنٹ کا دوسرا بڑا مجموعہ تھا۔ تیسرے نمبر پر آسٹریلیا ہے جس نے انگلینڈ کے خلاف مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹیں گنوا کر 201 رنز جوڑے تھے۔
مزید پڑھیں
زیادہ کیچ پکڑنے کا انفرادی ریکارڈ
جنوبی افریقہ کے کپتان ایڈن مارکرم 9 میچوں میں 8 کیچ پکڑ کر پہلے نمبر پر ہیں جبکہ آسٹریلیا کے گلین میکسویل 7 میچوں میں 7 کیچ پکڑ کر دوسری پوزیشن پر ہیں۔ انگلینڈ کے ہیری بروک نے 8 میچوں میں 7 کیچ پکڑے اور تیسری پوزیشن کے حقدار قرار پائے۔
زیادہ نصف سینچریاں بنانے کا ریکارڈ
بھارت کے کپتان روپت شرما نے 8 میچوں 3 نصف سینچریاں بنائیں۔ انہوں نے 15 چھکے اور 24 چوکے لگائے۔ افغانستان کے رحمان اللہ گرباز نے بھی 8 میچوں میں 3 نصف سینچریاں بنائیں، انہوں نے 16 چھکے اور 18 چوکے لگائے۔
زیادہ چھکے لگانے کا ریکارڈ
ویسٹ انڈیز کے نکولس پوران نے ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 17 چھکے لگائے۔ افغانستان کے رحمان اللہ گرباز نے 16 چھکے جبکہ بھارت کے روہت شرما نے 15 چھکے لگائے۔
وکٹ کے پیچھے زیادہ شکار کرنے کا ریکارڈ
بھارت کے وکٹ کیپر رشبھ پنٹ نے وکٹ کے پیچھے مجموعی طور پر 14 شکار کیے اور بہترین وکٹ کیپر قرار پائے۔
بنگلہ دیش کے لٹن داس اور ویسٹ انڈیز کے نکولس پوران نے 8، 8 شکار کیے۔