بدترین اسرائیلی حملوں کے باوجود مذاکرات سے دستبردار نہیں ہوئے، حماس

اتوار 14 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کیے گئے بدترین حملوں کے باوجود وہ جنگ بندی کے لیے مذاکرات سے دستبردار نہیں ہوئے۔

خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق، حماس کے سینیئر عہدیدار عزت الرشیق نے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل غزہ پر حملے کرکے عرب ممالک اور امریکا کی ثالثی میں جنگ بندی کے لیے ہونے والی کوششوں کو ناکام بنانے کے حربے استعمال کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے 1700 بموں کی کھیپ اسرائیل روانہ کردی

خیال رہے کہ ہفتے کو غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی حملے میں 90 فلسطینی شہید اور 300 سے زیادہ افراد زخمی ہوگئے تھے۔ اس حملے کے بعد جنگ بندی مذاکرات معطل ہونے کا شبہ ظاہر کیا جارہا تھا۔

ادھر، دوحہ اور قاہرہ میں جنگ بندی مذاکرات کے لیے موجود 2 مصری سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ 3 روز جاری رہنے والے تلخ مذاکرات کے بعد بات چیت روک دی گئی ہے۔

قبل ازیں، اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدہ طے پانے کی امید ظاہر کی جارہی تھی اور حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا امکان بھی ظاہر کیا جارہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج پر حماس کے حملوں کی ویڈیوز میں استعمال ہونے والے سرخ تیر کے نشان پر پابندی، آخر مسئلہ کیا ہے؟

دوسری جانب غزہ پر اسرائیل کے حملے جاری ہیں اور اتوار کی صبح اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں اقوام متحدہ کے ایک اسکول میں قائم کردہ کیمپ پر 4 فضائی حملے کیے گئے جن میں 16 فلسطینی شہید اور 80 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔ اسرائیلی فوج نے اتوار کو جنوبی رفح میں بھی حملے کیے جن میں 6 فلسطینی شہید ہوئے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 38 ہزار 584 فلسطینی شہید اور 88 ہزار 881 زخمی ہوگئے ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد معصوم بچوں اور خواتین کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp