غزہ کے ایک ہسپتال میں ڈاکٹروں نے اسرائیلی حملے میں زخمی ہونے کی وجہ سے جان کی بازی ہارنے والی ایک حاملہ خاتون کے رحم میں موجود بچے کو بچا لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ: لاپتا بیٹے کی تلاش میں سرگرداں باپ کی کہانی
غزہ ہسپتال کے سرجن اکرم حسین نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ علا عدنان حرب الكرد جب العودة ہسپتال پہنچیں تو وہ تقریباً مر چکی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر وں کی ٹیم ماں کو بچانے میں تو ناکام رہی تاہم جب انہوں نے الٹرا ساؤنڈ کیا تو انہیں بچے کی دل کی دھڑکن محسوس ہوئی، جس انہوں نے فوری طور پر آپریشن کیا اور بچے کو نکالا۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ: اسرائیل نے اسکول میں پناہ لیے ہوئے مزید 81 بے گھر مسلمان شہید کردیے
ہسپتال کے شعبہ گائنالوجی کے سربراہ رائد السعودی نے کہا کہ ابتدائی طور پر نومولود کی حالت تشویشناک تھی تاہم آکسیجن اور طبی امداد ملنے کے بعد اس کی حالت مستحکم ہو گئی۔
بچے کو انکیوبیٹر میں رکھا گیا اور بعد میں دير البلح کے الاقصیٰ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔