ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کا پی ٹی آئی کو ایک مرتبہ پھر جلسہ کی اجازت دینے سے انکار

پیر 29 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آبا د کی ضلعی انتظامیہ نے تحریک انصاف کی جانب سے دارالحکومت میں جلسے کے انعقاد کی درخواست ایک مرتبہ پھر مسترد کردی ہے، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کا کہنا ہے کہ شہر میں احتجاج اور ریلیاں غیرملکیوں کی نقل و حرکت کو متاثر کریں گی۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے پی ٹی آئی جلسے کی درخواست مختلف وجوہات پر مسترد کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں 60 سے زائد سفارتخانے اور عالمی اداروں کے دفاتر ہیں، اسلام آبادمیں احتجاج اور ریلیاں غیرملکیوں کی نقل و حرکت کو متاثر کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں: ترنول جلسہ منسوخی کا معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گیا

’اسلام آباد میں کسی بھی سیاسی سرگرمی اور احتجاج کی اجازت نہیں دی جا سکتی، روزانہ 5 لاکھ لوگ اسلام آباد میں ملازمت یا تعلیم کی غرض سے سفر کرتے ہیں ، پی ٹی آئی کا احتجاج  شہریوں  کو ان کے  بنیادی حق سے محروم کرے گا۔‘

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 26 جولائی کو اسلام آباد میں جلسہ کی اجازت کے لیے پی ٹی آئی کے رہنما عامر مغل کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کو 29 جولائی کو ایف نائن پارک یا کسی مناسب جگہ احتجاج کی درخواست پر مناسب وجوہات کے ساتھ فیصلہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

 مزید پڑھیں: پی ٹی آئی جلسے کی اجازت منسوخ کرنے کے خلاف توہین عدالت کیس خارج

عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں آج احتجاج کی اجازت نہ مل سکی، آج احتجاج پریکٹیکل طور پر ممکن نہیں اس لیے پی ٹی آئی کی پٹیشن نئی درخواست تصور کی جائے گی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ 29 جولائی ایف نائن پارک یا کسی مناسب جگہ احتجاج کی درخواست پر انتظامیہ فیصلہ کرے، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد پی ٹی آئی کی 29 جولائی احتجاج کی درخواست پر وجوہات کے ساتھ فیصلہ کریں، اسٹیٹ کونسل احتجاج کی اجازت نہ دینے کی وجوہات سے متعلق مطمئن نہیں کرسکے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی جلسے کی اجازت منسوخ کرنے کے خلاف توہین عدالت کیس خارج

تحریری فیصلے کے مطابق درخواست گزار نے 29 جولائی کو ایف 9 پارک میں احتجاج کی اجازت دینے کی استدعا کی ہے، درخواست گزار نے بیان حلفی دیا ہےکہ احتجاج پُرامن ہو گا کوئی امن وامان کی صورت حال نہیں بنے گی۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ 18 جولائی سے 2 ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ ہے، ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ مناسب پابندیوں کے ساتھ آئین میں پُرامن احتجاج ہر کسی کا حق ہے، کسی اور سیاسی جماعت کے خطرے کی بنا پر درخواست گزار پارٹی کے آئینی حقوق سلب نہیں ہوسکتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp