طوفانی بارشیں اور لینڈ سلائیڈنگ، مظفرآباد کو اسلام آباد سے ملانے والی مرکزی شاہراہ بند

منگل 30 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بارشوں کے باعث آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کی قریب دلائی کے مقام پر لینڈ سلائینڈنگ کی وجہ سے مظفرآباد کو اسلام آباد سے ملانے والی مرکزی شاہراہ بند ہوگئی ہے جبکہ سڑک سے قریباً ایک کلومیٹر اوپر کے علاقے گرتھان کے بعض رہائشی گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

گرتھان کے رہائشی منیر قریشی کا مکان اور زمین بھی لینڈ سلائیڈنگ سے متاثر ہوئی ہے۔ وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا3 کمرے کا مکان لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آیا ہے جس میں سے 2 کمرے زمین کے ساتھ بہہ گئے ہیں اور ایک کمرا ابھی رہتا ہے جو ان کی آنکھوں کے سامنے بہہ جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس گھر میں پہلے ہی دراڑیں پڑ چکی تھیں جس کی وجہ سے انہوں نے رہنے کے لیے نیا گھر تعمیر کیا تھا لیکن اب اس میں بھی دراڑیں پڑ چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ بہت پریشان ہیں کہ لینڈ سلائیڈ نگ سے ان کی ساری زمین سرک جائے گی اور ان کے پاس رہنے کے لیے متبادل جگہ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 13 مکانات ایسے ہیں جن کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 100 کنال سے زائد رقبہ لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آیا ہے جو مقامی لوگوں کی زمینیں تھی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ آزاد کشمیر کی حکومتیں 23 سال سے وارننگز کو نظرانداز کرتی آ رہی ہیں۔ یونیورسٹی آف آزاد جموں کشمیر میں شعبہ ارضیات کے پروفیسر ڈاکٹر رستم نے 2001 میں اس علاقے کے زمینی خدو خال کا مطالعہ کیا تھا جس کے مطابق دلائی میں 14 کلومیٹر گہرائی سے فالٹ لائن گزرتی ہے جو بالاکوٹ سے شروع ہوتی ہے اور دریائے جہلم سے ہوتی ہوئی منگلا ڈیم تک جاتی ہے۔

مزید پڑھیں:پختونخوا کے مختلف علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ،پاک فوج کا بروقت ریسکیو آپریشن

ان کے مطابق دلائی سے 2 فالٹ لائنز گزرتی ہیں جن میں جہلم فالٹ لائن اور مین باؤنڈری فالٹ لائن ہیں۔ ان فالٹ لائن کی وجہ سے ان کے مطابق ساری جگہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ برقرار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگست 2023 میں وزیر اعظم آزاد کشمیر کو خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ دلائی سڑک سے 2 کلومیٹر اوپر سے بائی پاس سڑک تعمیر کروائی جائے۔

واضع رہے کہ 2005 کے تباہ کن زلزلے کے بعد جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جے آئی سی اے) نے بھی اس علاقے کو متحرک لینڈ سلائیڈ قرار دیا تھا۔ ان تمام وارننگز کے باوجود 2001 کے بعد آزاد کشمیر میں قائم ہونے والی حکومتوں نے کوئی نوٹس نہیں لیا۔

آزاد کشمیر کے وزیر اعظم چوہدری انوارالحق نے اپنی مستقل رہائش کشمیر ہاؤس اسلام آباد سے یہ ہدایت جاری کی ہے کہ جہاں سے زمین سرک رہی ہے وہاں سے 7 کلومیٹر دور متبادل سڑک تعمیر کی جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp