ٹانک میں ججز کے اسکواڈ پر فائرنگ سے 2 محافظ شہید ہوگئے، ٹانک پولیس کے مطابق واقعہ بھگوال کے قریب پیش آیا، پولیس اہلکاروں کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔
خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک اور ڈی آئی خان کے سرحدی علاقے میں ایک گاڑی پر نامعلوم افراد کی فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر تحقیقات شروع کیں تو معلوم ہوا جس گاڑی پر فائرنگ ہوئی اس میں ججز سفر کر رہے تھے۔
مزید پڑھیں: نوشہرہ میں نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سے صحافی قتل
پولیس کے مطابق تمام ججز حملے میں محفوظ رہے، جبکہ ججز اسکوڈ میں موجود پولیس موبائل فائرنگ کی ذد میں آگئی۔ جس کے باعث 2 اہلکار شہید جبکہ 2 زخمی ہوگئے۔ تاہم، ججز کو محفوظ مقام کی طرف روانہ کر دیا گیا ہے۔ اسکواڈ میں موجود پولیس اہلکاروں کا تعلق جنوبی وزیر ستان سے ہے۔
ٹانک پولیس کے مطابق ججز کی اسکوڈ پر حملہ ٹانک میں بھگوال کے علاقے میں ہوا، ججز کے اسکواڈ کو نامعلوم مسلحہ افراد نے نشانہ بنانے کی کوشش کی اور فائرنگ شروع کردی۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے حملہ آور فرار ہوگئے۔
ٹانک پولیس کے ایک افسر نے بتایا کہ اسکواڈ میں موجود پولیس اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کر دی جس کے بعد حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
انہوں نے کہا اس وقت پورے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے، پولیس اہلکاروں نے جان کی قربانی دے کر ججز کی زندگیوں کو محفوظ بنایا ہے۔
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی مذمت
ٹانک میں نا معلوم مسلح افراد کی ججوں کی گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعہ پر مذمت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے پولیس کے اعلیٰ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی، فائرنگ میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کے لیے کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی۔
وزیر اعلیٰ نے پولیس حکام کو ججز کی سیکیورٹی کو مزید بہتر بنانے کے لیے اقدامات کی ہدایت کی اور واقعے میں ججز کی سیکیورٹی پر مامور 2 پولیس اہلکاروں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں 2 گروپوں میں فائرنگ، اکبر بگٹی کے بھتیجے اور بھانجے سمیت 5 ہلاک
وزیر اعلیٰ نے شہید اہلکاروں کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور شہداء کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لیے صبر و جمیل کی دعا کی۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ صوبائی حکومت شہدا کے اہل خانہ کو تنہا نہیں چھوڑے گی، ان کی ہر ممکن معاونت کرے گی، ججوں کو نشانہ بنانا انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت اقدام ہے، ملوث عناصر قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے۔