حکومت اور جماعتِ اسلامی کے درمیان معاہدے میں کیا طے پایا؟

جمعہ 9 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حکومت اور جماعتِ اسلامی کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد دھرنا ختم کرنے پر معاہدہ طے پاگیا، جس کی کاپی بھی منظر عام پر آگئی۔ معاہدے میں جماعت اسلامی اور حکومتی ٹاسک فورس کے نکات بھی شامل ہیں۔

حکومت اور جماعتِ اسلامی کے درمیان طے پانے والے معاہدے میں کہا گیا ہے کہ ریونیو بڑھا کر تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کو ہر ممکن کم کیا جائے گا۔ بجلی کے بلوں اور ٹیکسز کو فوری طور پر کم کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: جماعت اسلامی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب

معاہدے کے مطابق بڑے جاگیرداروں اور لینڈ ہولڈرز پر انکم ٹیکس کا مؤثر نظام وضع کیا جائے گا، تاجروں اور ایکسپوٹرز کے مسائل کے حل کے لیے کمیٹی بنائی جائے گی۔

معاہدے میں طے پایا گیا کہ آئی پی پیز کے معاہدوں پر مکمل نظرِ ثانی کی جائے گی۔ آئی پی پیز کے معاملے پر ٹاسک فورس قائم ہوگی جو 1 ماہ میں کام مکمل کرے گی۔

یہ بھی طے پایا کہ اگست کے بجلی کے بلوں کی ادائیگی کو 15 دن کے لیے مؤخر کیا جائے گا، کیپسٹی پیمنٹس کی ادائیگی بجلی فی یونٹ کی کمی سے منسلک ہوگی۔ کے الیکٹرک کا فرانزک آڈٹ کروایا جائے گا۔

معاہدے کے مطابق سرکاری سطح پر استعمال ہونے والی گاڑیوں کو 1300 سی سی تک محدود کیا جائے گا، حکومت غذائی اشیاء کی قیمتوں اور ٹیکس میں کمی کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: حسینہ واجد حکومت کے خاتمے کے پیچھے جماعت اسلامی بنگلہ دیش کا ہاتھ ہے، بھارتی تجزیہ کار

واضح رہے جماعت اسلامی کا دھرنا 2ہفتے تک جاری رہا، گزشتہ روز وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ کی سربراہی میں حکومتی ٹیم مذاکرات کے لیے پہنچی۔ مذاکرات میں کامیابی کے بعد جماعتِ اسلامی نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp