اقلیتوں پر مظالم، بھارت کو خاص تشویش کا ملک قرار دینے کا مطالبہ سامنے آگیا

اتوار 11 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اس میں کوئی دوسری رائے نہیں ہے کہ بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے لیے مودی سرکار نے زندگی اجیرن بنا رکھی ہے، دنیا کے دیگر ممالک میں حکومتیں اپنے ملک کی اقلیتیوں کے لیے ہر نئے روز آسانیاں پیدا کرنے کا سامان کرتی ہیں مگر ہندوتوا سوچ کی مالک مودی حکومت اپنے ملک کی اقلیتوں کی دشمن بن چکی ہے۔

بھارت میں یہ سوچ پروان چڑھانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ بھارت صرف ہندوؤں کا ہے اور اسی سوچ کو لے کر دیگر اقلیتوں کے حقوق سلب کیے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں مودی سرکار کے ناقدین اب امریکا میں بھی محفوظ کیوں نہیں؟

بھارت کی انتہا پسند جماعت بی جے پی اور مودی کے 2014 کے بعد اقتدار میں آنے کے بعد سے اقلیتوں کے خلاف مظالم بہت بڑھ چکے ہیں۔

بھارت کے ان منفی اقدامات پر اب دنیا سے آوازیں اٹھنا شروع ہو گئی ہیں اور اس حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کو ایک خط میں ہندوستان کو ’خاص تشویش کا ملک‘ قرار دینے کا مطالبہ بھی سامنے آیا ہے۔

یہ خط فیڈریشن آف انڈین امریکن کرسچن ایسوسی ایشن ان نارتھ امریکا کے رہنماؤں نے متحد ہو کر امریکی محکمہ خارجہ کو لکھا ہے۔

خط میں امریکی محکمہ خارجہ پر زور دیا گیا بھارت کو خاص تشویش(Country of Particular Concern) کا ملک قرار دیاجائے۔

یہ خط اقلیتوں پر مظالم کی نشاندہی کرتا ہے، ریورنڈ نیل کرسٹی

اس حوالے سے (FIACONA) کی ڈائریکٹر ریورنڈ نیل کرسٹی کا کہنا ہے کہ یہ خط مذہبی اقلیتوں بشمول عیسائیوں، مسلمانوں، دلتوں اور مقامی قبائلی لوگوں کو نشانہ بنانے والے انسانی حقوق کی تیزی سے بڑھتی ہوئی ریاست کی طرف سے منظور شدہ خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالتا ہے۔

’ہمیں امید ہے کہ یہ خط امریکی حکومت کو یہ باور کرانے میں کامیاب ہوگا کہ کس طرح ہندو قوم پرست مودی کی حکومت کس طرح دھونس دھاندلی سے مذہبی قوم پرست ایجنڈا نافذ کر رہی ہے‘۔

امریکی کانگریس کی خاتون رکن نے گزشتہ برس کیا مطالبہ کیا تھا؟

گزشتہ سال 23 جون کو امریکی کانگریس کی خاتون رکن الہان عمر نے بھی ایوان میں اینٹونی بلنکن سے بھارت کو خاص تشویش کا ملک قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

الہان عمر کی قرارداد میں کہا گیا تھا مودی سرکار نے ہمیشہ ایسی پالیسیوں کو فروغ دیا ہے جس سے مسلمان، عیسائی، سکھ، دلت اور دیگر مذہبی اقلیتیں شدید متاثر ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں بھارت کے یوم جمہوریہ پر فرینکفرٹ میں کشمیری اور سکھ کمیونٹی کا احتجاجی مظاہرہ

یاد رہے کہ 2021 میں مذہبی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں اور عیسائیوں کے گھروں اور عبادت گاہوں پر پرتشدد حملے کیے گئے، ان حملوں کے پیچھے مودی حکومت کے سرکاری اہلکاروں کی حوصلہ افزائی اور شرپسندوں کو اکسانے کے شواہد موجود ہیں۔

’بھارت باز نہ آیا تو آنے والا وقت اس کے لیے مزید تباہی لائے گا‘

بھارت میں ہندوتوا سوچ کی حامل مودی سرکار کو اب یہ سمجھ جانا چاہیے کہ اس کے مظالم اب دنیا پر عیاں ہو چکے ہیں، اگر اب بھی بھارت نے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف اپنی بربریت کو نہ روکا تو آنے والا وقت اس کے لیے مزید تباہی لائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp