اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کے فوکل پرسن برائے سوشل میڈیا اظہر مشوانی کے 2 لاپتا بھائیوں کی عدم بازیابی پر توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عدالت نے اظہر مشوانی کے بھائیوں کی عدم بازیابی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکریٹری دفاع، سیکریٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد اور ڈی جی ایف آئی اے کو 15 اگست کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی سوشل میڈیا ہیڈ اظہر مشوانی کا سی ٹی ڈی پر بھائیوں کو اغوا کرنے کا الزام
اظہر مشوانی کے دونوں لاپتا بھائیوں کے والد کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے وکیل بابر اعوان عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزارت دفاع اور وزارت داخلہ کی رپورٹ پہلے ہی جمع کرائی جاچکی ہے، رپورٹ کے مطابق دونوں بھائیوں کے حوالے سے کچھ معلوم نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اظہر مشوانی نے عدالت کو اپنی گمشدگی اور پوچھ گچھ کی روداد بتادی
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اظہر مشوانی کے بھائیوں پروفیسر مظہر مشوانی اور پروفیسر ظہور کی عدم بازیابی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اب میں تمام فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی شروع کروں گا۔
واضح رہے کہ اظہر مشوانی نے الزام عائد کیا تھا کہ ان کے بھائیوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے 6 جون کو اپنی حراست میں لیا تھا۔