افغانستان: طالبان نے داڑھی نہ رکھنے پر 280 سے زیادہ سیکیورٹی اہلکاروں کو برطرف کردیا

منگل 20 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت نے ہدایات کے باوجود داڑھی نہ رکھنے پر 280 سے زیادہ سیکیورٹی اہلکاروں کو برطرف کردیا۔

طالبان نے جب افغانستان میں اقتدار سنبھالا تو اس وقت بغیر داڑھی والے سرکاری ملازمین کے لیے نئی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں کیا افغان طالبان نے اپنی میڈیا پالیسی دہشت گرد احسان اللہ احسان کو سپرد کر دی ہے؟

طالبان نے سرکاری ملازمین کے لیے جاری کی گئی ہدایات میں کہا تھا کہ اب تمام سرکاری ملازمین اس بات کے پابند ہیں کہ وہ داڑھی نہیں منڈوا سکتے اور مقامی لباس پہننا ان کے لیے لازمی ہوگا۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان حکومت کی وزارت امر بالمعروف و نہی عن المنکر نے اپنی سالانہ رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے داڑھی نہ رکھنے پر 280 سے زیادہ سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں کو برطرف کردیا ہے۔

وزارت منصوبہ بندی اور قانون سازی کے ڈائریکٹر محب اللہ نے بتایا کہ داڑھی نہ رکھنے والے سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں کو شناخت کرکے برطرف کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال کے دوران 13 ہزار ایسے افراد کو حراست میں لیا گیا تھا جو غیراخلاقی حرکات کرتے ہوئے پائے گئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک سال کے دوران 21 ہزار سے زیادہ موسیقی کے آلات توڑے گئے، جبکہ مارکیٹوں میں غیراخلاقی فلمیں فروخت کرنے والے کمپیوٹر آپریٹرز کو بھی روکا گیا جو ہزاروں میں تھے۔

یہ بھی پڑھیں افغان طالبان حکومت کے خواتین مخالف 80 حکم نامے جاری؟

یاد رہے کہ طالبان نے 2021 میں امریکی فوج کے انخلا کے بعد اقتدار سنبھالا، تاہم خواتین کے حوالے سے سخت قوانین اور دیگر اقدامات کی وجہ سے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp