پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے پر عملدرآمد کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے عزیر بھنڈاری ایڈووکیٹ نے متفرق درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی ہے جس میں عدالت سے الیکشن کمیشن کی وضاحت کی درخواست مسترد کرنے اور الیکشن کمیشن کو آزاد ارکان کے وابستگی کے سرٹیفکیٹ منظور کرنے کا حکم دینے کی استدعا کی گئی ہے۔ درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کو 12 جولائی کے مختصر فیصلہ پر عملدرآمد کا حکم دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا فیصلہ
پی ٹی آئی نے اپنی درخواست میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے عدالتی فیصلے پرابہام ہونے کا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرایا ہے، الیکشن کمیشن کی درخواست عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد میں تاخیر کی کوشش ہے، الیکشن کمیشن کی متفرق درخواست نیک نیتی پر مبنی نہیں، الیکشن کمیشن کی درخواست مسترد کی جائے کیونکہ الیکشن کمیشن مخصوص نشستوں میں رکاوٹ پیدا کررہا ہے۔
پی ٹی آئی نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ تحریک انصاف نے 3 مارچ کو انٹراپارٹی الیکشن کرایا، انٹرا پارٹی الیکشن کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کرادی گئیں ہیں، بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب باالترتیب چیئرمین اور جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے، ارکان کی پارٹی وابستگی کی چیئرمین اور سیکریٹری نے دستخط سے منظوری دی، الیکشن کمیشن پابند ہے کہ پارٹی وابستگی کے سرٹیفیکیٹس پر کارروائی مکمل کرے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ مخصوص نشستوں سے متعلق 12 جولائی کا فیصلہ واپس لے، الیکشن کمیشن نے نظرثانی درخواست دائر کردی
واضح رہے کہ 12 جولائی کو سپریم کورٹ کے فل بینچ نے پارلیمنٹ کی مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے تحریک انصاف کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر مقدمے کا محفوظ شدہ فیصلہ سنایا تھا جس میں قومی اسمبلی کی مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم دیا گیا تھا۔
8 ججوں کے مقابلے میں 5 کی مخالفت سے اکثریتی فیصلہ جسٹس منصورعلی شاہ نے سنایا تھا، جس کے مطابق پی ٹی آئی کی مخصوص نشستیں حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کو دینے اور پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے اسے برقرار رکھنے کے دونوں فیصلے بھی کالعدم قرار دیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: مخصوص نشستوں کے معاملے میں اس جماعت کو ریلیف دیا گیا جو درخواست گزارہی نہیں تھی، وفاقی وزیراطلاعات
سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن نے 7 اگست کو سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست دائر کی تھی جس میں عدالت سے 12 جولائی کے فیصلے پر نظرثانی کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔درخواست میں کہا گیا تھا کہ انصاف کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سپریم کورٹ 12 جولائی کے فیصلے پر نظرثانی کرے اور حکم واپس لیا جائے۔