قومی اسمبلی کا اجلاس کورم کی نذرہوگیا، اپوزیشن رکن اورنگزیب کھچی کی جانب سے کورم کی نشاندہی پر حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام رہی، جس کے بعد اجلاس جمعہ تک ملتوی کردیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر سید غلام مصطفیٰ شاہ کی زیر صدارت شروع ہوا، اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر نے توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرنا تھا تاہم وزیر برائے آبی وسائل کی غیرموجودگی پر نوید قمر نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: پارلیمنٹ کا 28 اگست کو ہونے والا مشترکہ اجلاس ملتوی
نوید قمر کا کہنا تھا کہ اگر اجلاس کا آغاز ساڑھے 11 بجے صبح ہونا تھا تو وزراء کی بھی ڈیوٹی ہے کہ ساڑھے 11 بجے ایوان میں پہنچ کر جواب دینے کے لیے تیار ہوں، اگر حکومت ہمیں سنجیدہ نہیں لے گی تو دنیا کیسے ہمیں سنجیدہ لے گی۔
اس موقع پر وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آج کابینہ اجلاس شیڈول تھا جسے اسمبلی سیشن کے باعث ری شیڈول کیا گیا، ہمارے کہنے پر کابینہ اجلاس دس بجے رکھا گیا، متعلقہ وزیرکو ایوان میں موجود ہونا چاہیے تھا۔
مزید پڑھیں: عمران خان کو خواب آتے ہیں، من مرضی کی کوئی آئینی ترامیم زیر غور نہیں، اعظم نذیر تارڑ
اس موقع پرپاکستان تحریک انصاف کے رکن رکن اورنگزیب کھچی نے نکتہ اعتراض پر بات کرنے کا موقع نہ ملنے پرکورم کی نشاندہی کردی، گنتی مکمل کرانے پرکورم پورا نہ نکلا، جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس جمعہ تک ملتوی کردیا گیا۔