تھائی لینڈ کی نئی ویزا پالیسی: سیاحوں کو کام کرنے کی اجازت، کیا پاکستانی بھی اہل ہیں؟

جمعرات 29 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تھائی لینڈ نے 15 جولائی کو ایک نئی ویزا پالیسی متارف کروائی گئی ہے جس کے تحت آن لائن سروسز مہیا کرنے والے فری لانسرز و ’ڈیجیٹل خانہ بدوشوں‘ کو تھائی لینڈ میں طویل عرصے تک رہنے اور کام کرنے کی اجازت ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: ترکیہ وزٹ ویزا، ملٹی پل اور سنگل انٹری فیس کتنی ہے؟

واضح رہے کہ اس نئی ڈیسٹینیشن تھائی لینڈ ویزا (ڈی ٹی وی) پالیسی کا مقصد تھائی لینڈ کو ڈیجیٹل پیشہ ور افراد کے لیے پر کشش مرکز بنانا ہے جہاں آن لائن خدمات فراہم کرنے والے افراد اپنے کام کو بآسانی انجام دے سکیں۔

چوں کہ تھائی لینڈ اس وقت معاشی زوال کا شکار ہے اور وہاں کے حکام یہ سمجھتے ہیں کہ غیر ملکیوں کی جتنی زیادہ آمد ہو گی سیاحت وہ ملکی معیشت کو اتنا ہی فروغ ملے گا۔

سیاحوں کو تھائی لینڈ میں 180 دن تک رہنے کی اجازت ہونے کے ساتھ ہی کام کرنے بھی اجازت ہو گی اور ایسی سفری دستاویز 5 برس کے لیے کارآمد ہوں گی۔

ویزے کی شرائط کیا ہیں؟

ڈیسٹینیشن تھائی لینڈ ویزے کے لیے یہ ضروری ہے کہ درخواست گزار کی عمر کم از کم 20 برس ہو۔

مزید پڑھیے: پاکستانیوں کے لیے خوشخبری! برطانیہ کا ای ویزا سسٹم متعارف کروانے کا اعلان

علاوہ ازیں ویزا کے خواہشمند افراد کو پاسپورٹ یا سفری دستاویزات، درخواست گزار کا موجودہ مقام، مالی استحکام کا ثبوت، گزشتہ 6 ماہ کی تنخواہ کا ثبوت، فری لانسنگ یا پھر آن لائن ملازمت کا ثبوت، کاروبار کا لائسنس اور کام کا پورٹ فولیو وغیرہ بھی جمع کرانا ہوگا۔

ڈیسٹینیشن تھائی لینڈ ویزا کے فوائد

اس ویزے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ کوئی بھی فرد جو اتنی مالی استطاعت رکھتا ہو کہ وہ ایک طویل عرصے تک تھائی لینڈ میں رہ سکے تو وہ 3 ماہ سے 1 سال تک قیام کر سکتا ہے اور پھر اس کے بعد اس مدت میں توسیع بھی ہوسکتی ہے۔

تھائی لینڈ میں تیز رفتار انٹرنیٹ اور کام کرنے کے لیے بہترین سہولیات موجود ہیں اور وہاں رہنے اور کام کرنے کی لاگت بہت سے ممالک کے مقابلے میں کم ہے۔

کیا پاکستانی اس ویزے کے لیے اہل ہیں؟

ڈیسٹینیشن تھائی لینڈ ویزے کے لیے تقریبا 93 ممالک اہل ہیں۔ جن میں یورپ ، افریقا اور امریکا کی تمام ریاستیں اور ایشیائی ممالک شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: مستقل رہائش کو فروغ دینے کے لیے امریکا نے نیا ویزا متعارف کرا دیا

ایشائی ممالک میں بحرین، بھوٹان، برونائی، چین، کمبوڈیا، ہانگ کانگ، بھارت، انڈونیشیا، جاپان، اردن، قازقستان، کویت، لاؤس، مکاؤ، ملائیشیا، مالدیپ، منگولیا، عمان، فلپائن، قطر، سعودی عرب، سنگاپور، جنوبی کوریا، سری لنکا، تائیوان، ترکی، متحدہ عرب امارات، ازبکستان اور ویتنام شامل ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان ڈیسٹینیشن تھائی لینڈ ویزے کا اہل نہیں ہے۔ جب وی نیوز نے پاکستان میں تھائی ایمبیسی کے ایک عہدیدار سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ ڈی ٹی ویزا کے لیے اہل ممالک میں پاکستان کا نام نہیں ہے تاہم پوچھنے کے باوجود انہوں نے اس کی وجہ سے معذرت کرلی۔

البتہ پاکستانیوں کے لیے تھائی لینڈ کا ورک ویزا، وزٹ ویزا اور دیگر ویزے ملنے کے مواقع موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستانی ورکرز کے لیے سنہری موقع، کویت نے ورک ویزے جاری کرنے کا اعلان کردیا

ایک سوال کے جواب میں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستانیوں کے لیے تھائی لینڈ کے کسی بھی طرح کا ویزا حاصل کرنے کی شرائط کافی سخت ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp