سردار اختر مینگل ماضی میں کب کب ایوان سے مستعفی ہوئے؟

بدھ 4 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلو چستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے سربراہ سردار اختر مینگل منگل کو قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوگئے۔ اسمبلی کے باہر پریس کانفرنس کر تے ہوئے سردار اختر مینگل نے کہا تھا کہ یہ ایوان ہماری آواز نہیں سنتا اس لیے اس میں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سینیئر سیاستدان اختر مینگل قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی

سردار اختر مینگل کے استعفے کے بعد جہاں سیاسی حلقوں میں ہلچل مچی وہیں سوشل میڈیا پر بھی اس حوالے سے صارفین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا تاہم یہ پہلا موقع نہیں کہ جب سر دار اختر مینگل نے اپنی نشست چھوڑی ہو۔

وی نیوز سے گفتگو کر تے ہوئے بی این پی مینگل کے سینیئر رہنما ثناء بلو چ نے بتایا کہ سر دار اختر مینگل نے اپنے سیا سی سفر کے دوران قومی اسمبلی کی نشست سے پہلی بار دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

بی این پی مینگل کی سیا ست اتار چڑھاﺅ سے بھری پڑی ہے سردار اختر مینگل سنہ 1997سے سنہ 1998 تک وزیر اعلیٰ بلو چستان کے عہدے پر فائز رہے لیکن پھر ن  لیگ ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لے آئی تھی جس پر انہوں نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا تاہم صوبائی اسمبلی کی رکنیت سے دستبردار نہیں ہوئے تھے۔

 ثناء بلوچ نے بتایا کہ بی این پی مینگل کی قیادت نے سنہ 2006 میں نواب اکبر بگٹی کے قتل کے خلاف احتجاجاً قومی اورصوبائی اسمبلیوں سمیت سینیٹ کی رکنیت سے مستعفی ہو نے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس وقت سردار اختر مینگل رکن صوبائی اسمبلی تھے جنہوں نے اپنی نشست چھوڑ دی تھی۔

مزید پڑھیے: پاکستان کی سیاست اور ریاست دونوں سے مایوس ہو چکا ہوں، اختر مینگل

سردار اختر مینگل گزشتہ کئی سالوں سے مرکز کی سیا ست کا اہم جزو بنے ہوئے ہیں۔ سیا سی تجزیہ نگاروں کے مطابق عمران خان کے دور حکومت میں سردار اختر مینگل نے عمران خان کی حمایت کا اعلان کیا تھا تاہم اس کے لیے انہوں نے اپنے 6 مطالبات رکھے تھے۔ پھر سال 2019 تک ان مطالبات پر عملدر آمد نہ ہونے پر عمران خان اور سر دار اختر مینگل کے درمیان دوریاں بڑھنے لگیں۔

گو اس دوران پی ٹی آئی اور بی این پی مینگل کے درمیان بات چیت کا سلسلہ چلتا رہا لیکن معاملات کسی نتیجے تک نہیں پہنچے تاہم سنہ 2022 میں پی ڈی ایم کے ساتھ مل کر اختر مینگل نے عمران خان کوگھر بھیج دیا۔

مزید پڑھیں: بی این پی کا کوئٹہ کی جانب لانگ مارچ، اختر مینگل کا آئندہ کا لائحہ عمل کیا ہوگا؟

بعد ازاں سال 2022 میں ہی پی ڈی ایم اور بی این پی مینگل کے درمیان بھی اختلافات کی خبریں سامنے آنے لگیں اور پھر سال 2024 میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد سردار اختر مینگل نے حزب اختلاف کی بینچز پر بیٹھنے کو ترجیح دی اور 3 ستمبر 2024 کو قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہو گئے۔

سردار اختر مینگل کا سیاسی سفر؟

سردار اختر مینگل 6 اکتوبر 1962 کو بلو چستان کے علا قے وڈھ میں پیدا ہوئے تھے۔ سنہ 80 کی دہائی سے انہوں نے عملی سیاست میں حصہ لینا شروع کیا اور 6 بار صوبائی اسمبلی کے رکن رہے۔

یہ بھی پڑھیے: مردم شماری میں بلوچستان کے ساتھ زیادتی ہوئی، اختر مینگل

پہلی بار سر دار اختر مینگل سنہ 1990 میں اپنے آبائی علا قے خضدار سے صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ اس کے بعد وہ سنہ 1993 سے سنہ 1996 تک، پھر سال 1997 سے سال 1999 تک، پھر سنہ 2002 سے سنہ 2006 تک، پھر سال 2008 سے سال 2013 تک، پھر سنہ 2013 سے سنہ 2018 تک رکن صوبائی اسمبلی رہے۔

اس کے بعد اختر مینگل سال 2018 سے سال 2023 تک رکن قومی اسمبلی رہے جبکہ انتخابات 2024 میں بھی خضدار سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔

علاوہ ازیں سردار اختر مینگل سنہ 1997 سے سنہ 1998 تک وزیراعلیٰ بلوچستان کے عہدے پر بھی براجمان رہ چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp