9 مئی کے مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی درخواستِ ضمانت پر عدالت میں قہقہے کیوں لگے؟

ہفتہ 7 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور کی انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نے 9 مئی کے 4 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی درخواستِ ضمانت پر پراسیکیوشن کو آخری موقع دیتے ہوئے دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

انسدادِ دہشتگردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے 9 مئی کے 4 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے 9 مئی کی مذمت کی ہے، جبکہ مقدمات کے اندراج کے وقت بانی پی ٹی آئی یہاں پر موجود نہیں تھے۔

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی تو قانون کی بات کرتے ہیں، ہائیکورٹ نے واضح کیا کہ ان کے خلاف کوئی میٹریل موجود نہیں۔ 4 ماہ تک بشریٰ بی بی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

مزید پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کو جیل سے نکال کر سامنے لایا جائے یا ویڈیو پر بات کروائیں، علی امین گنڈاپور نے ایسا کیوں کہا؟

وکیل نے کہا کہ پراسیکیوشن نے ہمارے خلاف 4 مؤقف اپنائے اور چاروں میں فیل ہوئے۔ پراسیکیوشن کے پاس ہمارے خلاف کوئی ثبوت موجود ہے تو دے۔ 24 مقدمات میں ضمانتیں ہوچکی ہیں، کریمنل قانون کا مذاق نہ اڑائیں۔

سلمان صفدر نے کہا کہ لاہور اور راولپنڈی میں الزامات کی نوعیت الگ ہے، پراسیکیوشن سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ان کے کیا الزامات ہیں؟ پراسیکیوٹر کی جانب سے کہا گیا کہ ہم ریکارڈ دیکھ کر بتادیں گے۔ اس پر کمرہ عدالت میں قہقہےگونج اُٹھے۔

سلمان صفدر نے کہا کہ پراسیکیوشن کے پاس آج بھی ریکارڈ نہیں ہے۔ عدالت نے پراسیکیوشن کو آخری موقع دیتے ہوئے دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ضمانتوں پر سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp