شمالی کوریا کی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا نے جنوب کوریا کی جانب کچرے سے بھرے مزید سینکڑوں غبارے چھوڑے ہیں، جس کے باعث دونوں ممالک کے درمیان اشتعال انگیزی اور پروپیگنڈا مہم مزید تیز ہو گئی ہے۔
جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے بتایا کہ شمالی کوریا نے گزشتہ 3 دنوں کے دوران 900 سے زیادہ کچرے اور گندگی سے بھرے کوڑا دان غباروں کے ذریعے جنوبی کوریا کی جانب بھیجے ہیں، ان میں سے 190 جمعے کی رات کو بھیجے گئے، جن میں سے 100 کے قریب جنوبی کوریا کے علاقے سیئول اور شمالی گیونگی صوبے میں اتر چکے ہیں۔
جنوبی کوریا کی فوج کا کہنا ہے کہ غبارے سے منسلک کچرا دانوں میں زیادہ تر کاغذ اور پلاسٹک کا فضلہ ہے تاہم ان سے عوام کو کسی طرح کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔
شمالی کوریا مئی سے اب تک تقریباً 5 ہزار کچرے سے بھرے کوڑا غباروں کے ذریعے جنوبی کوریا بھیج چکا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ یہ جنوبی کوریا کے حکام کی جانب سے شمالی کوریا کی جانب بھیجے جانے والے پروپیگنڈا غباروں کا بدلہ ہے۔
واضح رہے کہ اس غبارہ وار کے باعث سیئول نے پیانگ یانگ کے ساتھ کشیدگی کم کرنے والے فوجی معاہدے کو معطل کر دیا ہے اور سرحد پر لاؤڈ اسپیکروں سے پروپیگنڈا نشریات دوبارہ شروع کر دی ہیں۔
سیئول کی ایوا یونیورسٹی کے پروفیسر لیف ایرک ایزلے کا کہنا ہے کہ غبارے کے غول شمالی کوریا کے لیے ایک غیر مؤثر پروپیگنڈا چال ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی کوریا کے جنوبی علاقوں کے باشندے صفائی ستھرائی کے ضروری آپریشنز سے ناراض ہیں اور ممکنہ کشیدگی میں اضافے کے بارے میں شدید فکرمند ہیں۔
انہوں نے تجویز دی کہ موجودہ تعطل سے نکلنے کا سب سے مناسب طریقہ یہ ہے کہ پیانگ یانگ سیئول کے ساتھ سفارت کاری دوبارہ شروع کرے، جس کا انحصار جنوبی کوریا کے شہری گروپوں پر ہے جو رضاکارانہ طور پر غبارے لانچ کرنے سے گریز کرتے ہیں۔