پاکستان کے صوبہ پنجاب نے ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور ڈرونز کا استعمال کرتے ہوئے اپنا پہلا سیٹلائٹ سے منسلک ماحولیاتی نگرانی کے نظام کا آغاز کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صوبائی وزارت ماحولیات نے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر دھواں اگلنے والی فیکٹریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے نتیجے میں گوجرانوالہ میں 2 فیکٹریوں کو بند کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں ماحولیاتی آلودگی کم کرنے کے لیے بڑے آپریشن کا آغاز ہوگیا
ڈرون ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے گوجرانوالہ میں شیخوپورہ روڈ پر واقع ان فیکٹریوں کی نشاندہی کی گئی جو ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ضرورت سے زیادہ دھوئیں کا اخراج کررہی تھیں، محکمہ ماحولیات نے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر چھاپے مار کر فیکٹریوں کو سیل کر کے ان کی بھٹیاں بند کر دی ہیں۔
پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے محکمہ ماحولیات اور ضلعی انتظامیہ کو فوری کارروائی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر اسموگ سیزن سے قبل انسداد اسموگ مہم کو مزید تیز کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: پنجاب میں اسموگ کا باعث بننے والے بھٹے بنا نوٹس دیے ڈھانے کا حکم
مریم اورنگزیب نے اسموگ کی وجوہات کو ختم کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے بتایا کہ اس ماحولیاتی تباہی کے باعث سالانہ 250,000 افراد کی زندگیاں متاثر ہوتی ہیں، انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ صحت عامہ پر اسموگ کے تباہ کن اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے اس کے خاتمے کی کوششوں میں حکومت سے تعاون کریں۔