ماہر قانون جہانگیرجدون کا آئینی ترمیم کے حوالے سے کہنا ہے کہ ابھی تک عوام اور زیادہ تر اراکین کو آئینی ترامیم کا نہیں معلوم، آئینی ترامیم کرنےسے پہلے ملک کے اسٹیک ہولڈرز کو پتا ہوناچاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:آرٹیکل 63 اے کو اصل شکل میں لایا جائے گا، وفاقی وزیر قانون
ان کا کہنا ہے کہ مجوزہ آئینی ترامیم کے حوالےسے شکوک و شبہات ہیں، بظاہر لگ رہا ہے کہ مجوزہ آئینی ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج ہونگی۔
جہانگیرجدون کے مطابق آئینی ترامیم کرنا حکومت کا اختیار ہے، آئینی ترامیم کے حوالے سے بارز کو بھی نہیں معلوم۔
یہ بھی پڑھیں:آئینی ترمیم: نواز شریف اور وزیر اعظم کا ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کا امکان
ماہرقانون جہانگیر جدون کا کہنا ہے کہ حکومت جو بھی کام کررہی ہے یہ رات کےاندھیرے میں کررہی ہے، آئینی ترامیم کے لیے پہلے پارلیمنٹ میں بحث ہوناضروری ہے۔