پی ٹی آئی کا لاہور جلسہ علی امین گنڈا پور کے اہم اعلان کے بغیر ختم، شرکا گھروں کو لوٹ گئے

ہفتہ 21 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کا لاہور جلسہ عام کا وقت ختم ہوتے ہی جلسہ منتظمین نے ساؤنڈ سسٹم اور لائٹیں بند کر دیں اور یوں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا قافلہ لاہورمیں داخل ہونے کے باوجود جلسہ گاہ نہ پہنچ سکا، شرکا جلسہ علی امین گنڈاپور کا اہم اعلان سنے بغیر ہی مایوس گھروں کو لوٹ گئے۔

ہفتہ کے روز لاہور رنگ روڈ کاہنہ کے مقام پر پاکستان تحریک انصاف کے جلسہ عام کا وقت جونہی ختم ہوا تو پنجاب پولیس نے جلسہ کے منتظمین کو جلسہ کے لیے طے کیے گئے ایس او پیز سے متعلق یاد دہانی کروائی، جس پر پی ٹی آئی جلسہ کے منتظمین نے جلسہ گاہ کا ساؤنڈ سسٹم بند کر دیا اور لائٹیں بھی بند کر دیں، پی ٹی آئی کے تمام قائدین بھی کنٹینر سے نیچے اتر گئے۔

یہ بھی  پڑھیں:لاہور جلسہ: خیبرپختونخوا سے قافلے علی امین گنڈاپور کی قیادت میں ایم ون موٹر وے سے روانہ ہوں گے

پاکستان تحریک انصاف کی جلسہ گاہ میں لائٹس کا کوئی متبادل انتظام بھی موجود نہیں تھا، جلسہ گاہ میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے اہم اعلان کرنا تھا تاہم لائٹیں آف ہونے کی وجہ سے جلسہ کے شرکا گھروں کو لوٹ گئے، دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا قافلہ بھی لاہور میں داخل ہو گیا، لیکن وہ جلسہ گاہ میں نہیں پہنچ سکے۔

ادھر میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مشروط اجازت کی خلاف ورزی پر کارروائی کی جائے گی اور ایس او پیز کی خلاف ورزی پر مقدمات درج ہوں گے، جلسے کی اجازت سہ پہر 3 بجے سے شام 6 تک تھی۔ دوسری جانب امن امان کے پیش نظر راستے بند کر دیے گئے اور لاہور کے داخلی و خارجی راستوں پر پولیس تعینات کر دی گئی ۔

جلسہ گاہ نہیں پہنچ سکا، حاضری قبول کی جائے، جلد عمران خان کو رہا کراؤں گا، علی امین گنڈاپور

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا قافلہ جلسہ گاہ تو نہ پہنچ سکا مگر انہوں نے رنگ روڈ پر موجود کارکنوں کو سلام کیا اور مختصر خطاب کرتے ہوئے واپس پشاور روانہ ہوگئے، جب علی امین گنڈا پور کاہنہ رنگ روڑ پر پہچے تو پی ٹی آئی کی قیادت وہاں سے جا چکی تھی ۔

رنگ روڈ پر کارکنوں سے مختصر خطاب میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ’میں آگیا ہوں میری حاضری قبول کی جائے، ساری رکاوٹیں توڑ کر آپ تک پہنچا ہوں کیا آپ خوش ہیں؟  انہوں نے کہا کہ بہت جلد میں عمران خان کو رہا کراؤں گا، اب آپ سے اجازت چاہتا ہوں۔

اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے لاہور جلسہ میں عمران خان کی پرانی تقریر نشر کر دی گئی، جس میں عمران خان نے جلسہ کے شرکا سے پھر حلف لیا کہ وہ ملک میں آئین کی پاسداری، اور آئین کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اپنی تقریر میں کہا کہ لاہور کے لوگو! میں نے اتنے عوام اس سے قبل نہیں دیکھے، ہم نے غلامی قبول کرنی ہے نہ ایمپورٹڈ حکومت کو قبول کرنا ہے۔

وہ اپنی پرانی تقریر میں کہتے ہیں کہ میں غلاموں اور پاکستان کے کرپٹ ترین لوگوں کو کبھی بھی قبول نہیں کروں گا، جب پاکستان بن رہا تھا تو ایک نعرہ لگایا گیا تھا کہ پاکستان کا مطلب کیا، تیرا میرا رشتہ کیا۔

مزید پڑھیں:جعلی حکومت پکڑ دھکڑ کے بہانے نہ بنائے، ہم ڈرنے والے نہیں ہیں، بیرسٹر سیف

پھر شرکا سے حلف لیا گیا کہ وہ اپنے بچوں، اپنی نسل کے لیے حلف اٹھا ئیں کہ ہم حلف اٹھاتے ہیں کہ ہم پاکستان کے آئین کی ہمیشہ پاسداری کریں گے، پاکستان کی خودمختاری کا تحفظ کریں گے، ہم کبھی بھی اللہ کے سوا کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے، اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو، پاکستان زندہ باد۔ تقریر کے بعد پی ٹی آئی کے اسٹیج سے اعلان کیا گیا کہ ہم سب دعا گو ہیں کہ عمران خان جلد رہا ہو کر ہمارے درمیان ہوں۔

ایک دوسرے کے راستے بہت بند کیے، خدا راہ اب راستہ نکالو، بیرسٹر گوہر

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) بیرسٹرگوہر خان نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں این او سی نہیں دیا جاتا، آج ہم بتانا چاہتے ہیں کہ ہم آزاد عدلیہ کے لیے کوشش کریں گے۔ پاکستان میں جمہوریت کے سوا کچھ نہیں چلے گا، ہم بتانا چاہتے ہیں کہ ہم نے ایک دوسرے کے راستے بہت بند کیے، اب مزید راستے بند نہ کرو، خدا راہ راستہ نکالو، اگر ایسا نہیں کرو گے تو ملک تباہ ہو جائے گا۔

عوام کو عوام کے ساتھ مت لڑاؤ، اداروں کو اداروں کے ساتھ نہ لڑاؤ، خدا را! عوام کی آواز کو دیکھو، پاکستان کے عوام تہیہ کر بیٹھے ہیں کہ آزاد عدلیہ ہو گی، آزاد عدلیہ کے سوا کچھ قبول نہیں ہے۔

آئینی ترمیم کا مقصد پی ٹی آئی پر پابندی عائد کرنا ہے، سلمان اکرم راجہ

پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم ثابت قدمی اور بہادری کا مظاہرہ کریں، ہم ایک انتہائی مکار اور چالاک دشمن سے لڑ رہے ہیں، 8 فروری کو فریب ہوا، آپ کا ووٹ چوری ہوا اور ایک جھوٹی حکومت قائم کر دی گئی۔

اب یہ جھوٹی حکومت اپنے جھوٹ کو چھپانے کے لیے آئین میں ترمیم کرنا چاہتی ہے، ان ترمیم کے خلاف آپ کو لڑنا ہے، اس ملک کی تقدیر کا معاملہ ہے، ایک جھوٹی عدالت قائم کی جا رہی ہے، ہم اس کو نہیں مانتے، ہم قاضی فائز عیسیٰ کو نہیں مانتے، ہم انہیں کہہ چکے ہیں کہ آپ بغض میں ڈوبے ہوئے ہیں، آپ 26 اکتوبر کو گھر چلے جائیں اور اس سیاہ عدالت کا حصہ نہ بنیں۔

اس سیاہ عدالت کے 2 مقصد ہیں کہ پی ٹی آئی پر پابندی عائد کی جائے اور اس عدالت سے حکم لیا جائے، ان کا دوسرا ارادہ یہ ہے کہ عمران خان کو فوجی عدالتوں سے سزا دلوائی جائے، کیوں کہ یہ ناکام ہو چکے ہیں۔

آئینی عدالتوں سے ان کے تمام مقدمے ناکام ہو چکے ہیں، عمران خان کو جھوٹی عدالت سے جھوٹے مقدموں میں سزا دلوانا چاہتے ہیں، ہم ان کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہمارے غضب سے پورے پاکستان کی سڑکیں تھرتھرائیں گی۔

ہم ان کو کہتے ہیں کہ ہم ثابت قدمی کے ساتھ ان کا مقابلہ کریں گے، ہمارا کوئی مقابلہ نہیں کر سکے گا، ہم نے میدانوں اور سڑکوں پر نکلنا ہے، ہم نے کسی چیز کو قبول نہیں کرنا، عمران خان کو آزاد کروانا ہے۔

عمران خان کا جیل سے پیغام آیا کہ حقیقی عدلیہ کا ساتھ دینا ہے، شیخ وقاص اکرم

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے جھنگ سے رہنما شیخ وقاص اکرم نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فسطائیوں کو بتائیں گے کہ لاہور میں جلسہ ہو رہا ہے، لاہور والو! تمہاری ہمت، جراتمندی اور دلیری کو سلام ہو۔

جو لوگ کہتے تھے کہ پنجاب نہیں نکلے گا، جلسہ نہیں ہو گا، کارکنوں اور قیادت کو گرفتار کرنے کی کوشش کرنے والوں کو بتائیں جلسہ بھی ہو رہا ہے، جلسہ میں جم غفیر بھی آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کا جیل سے پیغام ہے کہ حقیقی ججوں اور عدلیہ کے ساتھ کھڑا ہونا ہے، ان کو آئین کے ساتھ نہیں کھیلنے دیں گے، ترمیم لانا چاہتے ہیں، اپنی مرضی کے ججز کو کمیٹیوں میں ڈالنا چاہتے ہیں، ہم اس پاکستان کے ساتھ کھلواڑ نہیں ہونے دیں گے۔ عوام دیوار بن کر ان لوگوں کے خلاف کھڑے ہوں گے جنہوں نے آپ کے بچوں کے منہ سے نوالہ چھین لیا ہے، بجلی بل بڑھا دیے ہیں۔

کسان دشمن حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں، جمشید دستی

جمشید دستی نے لاہور جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور والو مبارک ہو، آج شبو پالشیے اور مریم نواز کو بتا دیا ہے کہ کسان دشمن، تاجر دشمن حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں، آپ کالے قوانین بنائیں ہم عوامی طاقت سے آپ کو غرق کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام عمران خان کے لیے نکلنے کے لیے تیار ہے۔

عوام سے وعدہ ہے چاچا بھتیجی کی حکومت جلد ختم کر دیں گے، احمد خان بچھڑ

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر احمد خان بچھڑ نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹک ٹاکر حکومت ہمیں جلسہ عام کے لیے این او سی نہیں دینا چاہتی تھی، یہ کیسا این او سی تھا کہ آج پورا دن ہمارے کارکنوں کو گرفتار کیا جاتا رہا ہے، آج اس جلسہ میں صرف اور صرف لاہور کے لوگ ہیں۔ ہم عمران خان کے ساتھ ہیں، ہمارا وعدہ ہے کہ چاچا، بھتیجی کی حکومت کو ختم کر کے دم لیں گے اور آئندہ جلسہ مینار پاکستان پر ہو گا۔

قاضی فائز عیسیٰ! آپ مجھے سردار نہیں مانتے، میں آپ کو قاضی نہیں مانتا، لطیف کھوسہ

عمران خان کے سینیئر وکیل اور پی ٹی آئی کے رہنما لطیف کھوسہ نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے ہفتے شب خون مارنے کی کوشش کی گئی، ناجائز اور عوام کی مسترد کی ہوئی حکومت جسٹس قاضی فائز کو مسلط کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔

لطیف کھوسہ نے چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ مجھے سردار نہیں مانتے تو میں آپ کو چیف جسٹس نہیں مانتا، میں آپ کو قاضی نہیں مانتا، آپ عمران خان کے خلاف سارے فیصلے دے رہے ہو۔

انہوں نے کہا کہ ڈراما دیکھیے کہ جب یہ 24 ویں ترمیم نے کروا سکے تو ایک دن میں کابینہ سے آرڈیننس پاس کروایا اور صدر سے دستخط کروا دیے، قاضی فائز عیسیٰ نے منیب اختر کو ہٹا کر جسٹس امین الدین کو لگا دیا تاکہ اپنی مرضے کے بینچ بنائے جا سکیں، یہ بدنیتی پر مبنی ہے۔ نواز شریف آپ کہتے تھے ووٹ کو عزت دو، کیا ووٹ کو اس طرح عزت دیتے ہو کہ جیتے ہوئے لوگوں کو ہارا ہوا ڈکلیئر کر دو۔

اس سے قبل پنجاب حکومت نے تحریک انصاف کو ایس او پیز کے ساتھ لاہور میں جلسہ کرنے کی اجازت دی تھی، قصور روڈ کاہنہ کے مقام پر جلسہ کے لیے پی ٹی آئی کارکنان کی آمد کا سلسلہ دن بھر جاری رہا۔ راستے بند نہیں کیے گئے۔ پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو جلسے میں اہم اعلان کرنا تھا۔

علی امین گنڈا پور کارکنوں میں گُھل مل گئے، نعرے لگواتے رہے اور کارکنوں کو آگے بڑھاتے رہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ قافلے باآسانی جلسہ گاہ کی طرف گامزن رہے، جلسہ گاہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ شریک ہوئے۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق لاہور کے تمام داخلی و خارجی راستے کھلے ہیں، کہیں سے بھی کوئی راستہ بند نہیں کیا گیا، پل کے اوپر سے بھی ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں ہے۔ شاہدرہ چوک پر کوئی کنٹینر نہیں لگایا گیا۔

پرویز الٰہی کی اہلیہ قیصرہ الہی کی قیادت میں بھی قافلہ لاہور جلسہ گاہ کی جانب رواں دواں


جلسہ گاہ تک کارکنان کی رسائی کو آسان بنانے کے لیے تحریک انصاف نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے جس میں جلسہ گاہ کی طرف آنے کے راستے کے بارے میں آگاہی دی گئی۔


جلسے کا مقررہ وقت شروع، 3درجن کرسیاں بھی خالی ہیں، مریم اورنگزیب

اس سے قبل سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ جلسے کے مقررہ وقت کا آغاز ہونے والا ہے اور ابھی تک کرسیاں خالی ہیں، یہ انقلاب اور مقبولیت کاعبرتناک نظارہ ہے۔

پنجاب کی سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ایکس پر جلسہ گاہ کے مناظر کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ دیکھ مقررہ وقت کا آغاز ہوچکا ہے اور ابھی تک گنے چنے لوگ ہی جلسہ گاہ میں ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ اب تک یہ لوگ 3درجن کرسیاں نہیں بھرسکے، یہ انقلاب اور مقبولیت کاعبرتناک نظارہ ہے، جعلی اور پرانی وڈیوز جاری  کرکے اپنے حامیوں کی ذہن سازی کی  جاتی ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ اس بار اصلی مناظر ہم جاری کر رہے ہیں تاکہ کوئی شک نہ رہے۔ پنجاب سے تو مسترد ہوچکے ہیں، اس لیے خیبرپختونخوا کے سرکاری ملازمین اور سرکاری مشینری کے ہمراہ انتشاری سرکس لگانے کی کوشش جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی سے برسرِ پیکار صوبے کی ریسکیو کی گاڑیاں، ایمبولنسز، کرینیں خیبر پختونخوا سے پنجاب سیاسی انتشار پھیلانے کے لیے لانا اِن کا اصل چہرہ ہے۔


علی امین کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے دہشتگردی کی دفعات کے تحت تھانہ آئی نائن میں درج مقدمے میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دیگر رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے جبکہ عمر تنویر بٹ کو اشتہاری قرار دے دیا ہے۔

علی امین گنڈاپور کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی۔ اس موقع پر علی امین گنڈاپور کے وکیل راجا ظہورالحسن عدالت میں پیش ہوئے۔

ظہورالحسن کی جانب سے علی امین گنڈاپور کی حاضری معافی کی درخواست عدالت میں جمع کروائی گئی، جس پر پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ عدالت ملزم کا کنڈکٹ دیکھ لے مسلسل خلاف ورزی ہو رہی ہے۔


عمران خان جلسوں سے رہا نہیں ہوں گے، علی امین لاہور میں معافی مانگیں، عظمیٰ بخاری

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان جلسوں کے ذریعے باہر نہیں آسکتے، چیئرمین پی ٹی آئی کے اپنے بچے کیوں جلسے میں نہیں آرہے؟ جلسے کی اجازت دے کر پی ٹی آئی کو سیاسی جماعت ثابت کرنے کا موقع دیا گیا ہے۔ علی امین تحریری طور پر نہیں تو جلسے میں معافی مانگیں۔

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ انتظامیہ نے پی ٹی آئی جلسے کے لیے ایس اوپیز جاری کیے ہیں، عدالت نے گزشتہ روز پی ٹی آئی کی درخواست نمٹادی تھی، ایس او پیز کے ساتھ پی ٹی آئی کو جلسہ کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

’یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ علی امین گنڈا پور معافی مانگیں گے، وہ تحریری معافی نہیں مانگ سکتے تو جلسے میں مانگ لیں‘۔

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے انتظامیہ کو درخواست دیے بغیر  لاہورہائیکورٹ پہنچ جاتے ہیں، آج پی ٹی آئی کا جلسہ کاہنہ مویشی منڈی میں  ہے، ہرپل سے پہلے اونچائی لکھی ہوئی ہے، انہوں نے وہاں کنٹینر پھنسا دیا، ہم نے کوئی سڑک بند نہیں کی، اب ہم پر الزام لگایا جائے گا کہ حکومت نے راستہ بلاک کردیا ہے۔

عظمیٰ بخاری نے الزام عائد کیا کہ علی امین گنڈاپور ڈنڈا بردار فورس لیکر لاہور آرہے ہیں، فورس کے پاس اسلحہ بھی موجود ہے، جلسے کے لیے خیبرپختونخوا کے سرکاری ملازمین کو لایا جارہا ہے، ہم جلسے میں شرکت کرنے والوں کی تواضع کریں گے۔

’آفیشل واٹس ایپ گروپ میں علی امین گنڈاپور کو تیاریوں کا بتایا جا رہا ہے، کسی کوقانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہوگی‘۔

وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ شیرافضل کو کورونا ہوگیا، عمر ایوب کی بھی طبیعت خراب ہوگئی ہے، جلسے میں 9مئی کے اشتہاریوں کو دیکھا جائے گا، پنجاب کے عوام مصروف ہیں جلسے کے لیے پی ٹی آئی اپنے لوگ لے کر آئے۔

’ہم پی ٹی آئی والوں کو لاہور آنے دے رہے ہیں یہ بڑا احسان ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ سڑک بند نہیں ہوگی لیکن بندے انہیں خود لانے پڑیں گے، منتظمین 6 بجے  جلسہ ختم کرنے کے ذمہ دار ہوں گے۔


جعلی حکومت پکڑ دھکڑ کے بہانے نہ بنائے، ہم ڈرنے والے نہیں، بیرسٹر سیف

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ جعلی حکومت پکڑ دھکڑ کے بہانے نہ بنائے ، پی ٹی آئی ڈرنے والی جماعت نہیں ہے۔

لاہور جلسے کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں رہنما تحریک انصاف بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ لاہور میں کل سے پولیس گردی کا سلسلہ شروع ہوا ہے، پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کے بہانے ڈھونڈے جارہے ہیں، رات کارنر میٹنگ کے انعقاد پر 20 کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز اپنے اوچھے ہتھکنڈوں کی خود ذمہ دار ہوں گی، جعلی حکومت فسطائیت سے بازآجائے اور ہمیں جمہوری حق سے محروم نہ کرے، پرامن جلسے کے خواہاں ہیں جعلی حکومت بھی ماحول پرامن بنائے،ایس او پیز پر جعلی حکومت خود بھی عمل درآمد یقینی بنائے۔

بیرسٹر سیف کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد جلسے کی طرح جعلی حکومت خود ایس او پیز کی دھجیاں نہ اڑائے، پکڑدھکڑ کے بہانے نہ بنائیں پی ٹی آئی ڈرنے والی جماعت نہیں۔

اپنے ایک بیان میں پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ مریم نواز بلڈ پریشر پر قابو رکھیں، ڈاکٹروں کی ٹیم کو ہر وقت ان کے پاس ہونا چاہئے تاکہ ان کی بگڑتی ہوئی حالت پر نظر رکھی جا سکے ، پنجاب میں عوام کا سمندر دیکھ کر شریف خاندان کے اوسان خطا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب انتظامیہ بدحواسی کا شکار ہو چکی ہے، گریڈ 18 کے افسر کا وزیراعلیٰ سے معافی مانگنے کی شرط رکھنا مضحکہ خیزہے ، پنجاب حکومت نے افسر شاہی کو سر پر چڑھا رکھا ہے۔


پی ٹی آئی رہنماؤں کے بیانات

پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ انتظامیہ راستوں میں کوئی رکاوٹ کھڑی نہ کرے، رکاوٹیں نہ ہونے پر عوام وقت پر پہنچیں گے اور ہم جلسہ بروقت ختم کرسکیں گے۔

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے کہا کہ کوشش ہوگی کہ آئین اور قانون کے مطابق پُرامن جلسہ کیا جائے۔

شعیب شاہین نے کہا کہ تمام کارکنان سے درخواست ہے کہ پرامن طریقے سے جلسہ گاہ پہنچیں، رکاوٹوں کو عبور کریں اور براستہ جی ٹی روڈ بروقت جلسہ گاہ پہنچیں۔

چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر کی قیادت میں قافلہ کی روانگی سے قبل دعائے خیر کی گئی۔

اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب نے کہا کہ ہم لاہور جلسے میں شرکت کرنے کے لیے روانہ ہوچکے ہیں، اپنا قافلہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے ساتھ لے کر چلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے تمام کارکنان سے گزارش ہے کہ کشتیاں جلا کر نکلیں، جلسہ بہترین ہوگا اور تاریخی جلسہ ہوگا۔

اسد قیصر اور شہرام ترکئی نے کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پورے پاکستان میں زبردست جلسہ ہوگا، عمران خان کی خاطر اور پاکستان کی خاطر نکلیں اور ملک کو مینڈیٹ چوروں سے آزاد کریں۔


ملک بھر سے قافلے روانہ

دوسری جانب پی ٹی آئی کے لاہور جلسہ میں شرکت کے لیے پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کی تیاریاں مکمل ہوگئیں۔ جلسے کے لیے 3 خصوصی کنٹینرز تیار کیے گئے۔ خیبرپختونخوا سے قافلے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں ایم ون موٹر وے سے روانہ ہوئے۔

علی امین گنڈا پور کا قافلہ لاہور روانگی کے لیے موٹر وے پر پہنچا تو کارکنوں کی جانب سے شاندار استقبال کیا گیا۔

 تحصیل باڑہ سے ایم پی اے عبدالغنی آفریدی کی قیادت میں قافلہ لاہور جلسہ کے لیے روانہ ہوگیا۔

ڈیرہ اسماعیل خان سے بھی قافلہ لاہور جلسے میں شرکت کے لیے روانہ ہوئے۔

پنجاب حکومت کی کیا حکمت عملی رہی ؟

 پنجاب حکومت اور پولیس نے بھی جلسہ کے حوالے سے حکمت عملی اختیار کر رکھی تھی، جس کے تحت رات گئے لاہور پولیس کو خصوصی ٹاسک سونپ دیے گئے تھے۔ افسران سے کہا گیا تھا کہ شہر، کینٹ یا دیہی علاقے سے ریلی کی صورت میں جلسے میں شرکت کے لیے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ تاہم، انفرادی طور پر جانے والوں کونہیں روکا جائے گا۔

اسی طرح رات گئے پولیس نے الرٹ ظاہر کرنے کے لیے ضلع بھر میں تحریک انصاف کے سرکردہ رہنماؤں و کارکنوں کے گھروں پر ڈور ناکنگ بھی شروع کر رکھی تھی، ڈور ناکنگ مہم میں پولیس تھانوں کی سطح پر تحریک انصاف کے سرکردہ رہنماؤں و کارکنوں کے گھروں پر جاکر ان کے متعلق دریافت کرتے رہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp