پنجاب حکومت نے تحریک انصاف کو ایس او پیز کے ساتھ آج لاہور میں جلسہ کرنے کی اجازت دے دی، قصور روڈ کاہنہ کے مقام پر جلسہ کے لیے پی ٹی آئی کارکنان کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ انتظامیہ اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے بعد جلسے کے لیے وقت اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی معذرت سے متعلق شرط ختم کردی گئی۔
جلسے کا سامان ، کرسیاں اور ساؤنڈ سسٹم جلسہ گاہ تک پہنچ گیا ہے۔ اب سے کچھ دیر میں آپ لوگوں کو تاریخ بناتے ہوئے دیکھیں گے، دیکھتے جائیں کس طرح لوگ رکاوٹوں کو دور کر کے وہاں پہنچیں گے۔ پیدل پہنچیں گے ضرورت پڑی تو مگر #جلسہ_تو_ہوگا #LahoreJalsa pic.twitter.com/PdFhAi9j6R
— Jibran Ilyas (@agentjay2009) September 21, 2024
نوٹیفکیشن کے مطابق جلسے کے دوران ریاست یا اداروں کے خلاف نعرے بازی اور بیان بازی نہیں کی جائے گی۔ کوئی اشتہاری مجرم جلسے میں شرکت نہیں کرے گا، دوسری صورت میں اشتہاری مجرم کی گرفتاری میں تعاون جلسہ انتظامیہ کی ذمہ داری ہوگی، ناکامی کی صورت میں انتظامیہ پر معاونت کا مقدمہ درج ہوگا۔
اس QR code کو سکین کر کے google maps کی مدد سے کاہنہ سبزی منڈی لاہور جلسہ گاہ تک با آسانی پہنچیں!#LahoreJalsa#میں_پاکستان_کا_مالک_ہوں pic.twitter.com/YH00CyQjSS
— PTI (@PTIofficial) September 20, 2024
جلسہ گاہ تک کارکنان کی رسائی کو آسان بنانے کے لیے تحریک انصاف نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے جس میں جلسہ گاہ کی طرف آنے کے راستے کے بارے میں آگاہی دی گئی ہے۔
علی امین کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے دہشتگردی کی دفعات کے تحت تھانہ آئی نائن میں درج مقدمے میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دیگر رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے جبکہ عمر تنویر بٹ کو اشتہاری قرار دے دیا ہے۔
علی امین گنڈاپور کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی۔ اس موقع پر علی امین گنڈاپور کے وکیل راجا ظہورالحسن عدالت میں پیش ہوئے۔
ظہورالحسن کی جانب سے علی امین گنڈاپور کی حاضری معافی کی درخواست عدالت میں جمع کروائی گئی، جس پر پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ عدالت ملزم کا کنڈکٹ دیکھ لے مسلسل خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کے بیانات
پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ انتظامیہ راستوں میں کوئی رکاوٹ کھڑی نہ کرے، رکاوٹیں نہ ہونے پر عوام وقت پر پہنچیں گے اور ہم جلسہ بروقت ختم کرسکیں گے۔
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے کہا کہ کوشش ہوگی کہ آئین اور قانون کے مطابق پُرامن جلسہ کیا جائے۔
خیبرپختونخوا سے قافلے روانہ
دوسری جانب پی ٹی آئی کے لاہور جلسہ میں شرکت کے لیے پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کی تیاریاں مکمل ہوگئیں۔ جلسے کے لیے 3 خصوصی کنٹینرز تیار کرلیے گئے ہیں۔ خیبرپختونخوا سے قافلے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں ایم ون موٹر وے سے روانہ ہوں گے۔
کنٹینرز ہٹانے کے لیے کرینز کا لشکر بھی روانہ
لاہور میں ہفتے کو ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے جلسے کی راہ ہموار کرنے کے لیے پشاور سے روانہ ہونے والا کرینوں اور بھاری مشنری کا قافلہ صوابی پہنچ گیا۔
پی ٹی آئی نے اس حوالے سے ویڈیوز بھی جاری کی ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کرینز، شاول، ٹریکٹر اور اس قسم کی دیگر اشیا براستہ موٹروے اپنی منزل لاہور کی جانب رواں دواں ہیں۔
تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ پارٹی کارکنوں اور عوام کو پنجاب کی حدود میں داخل ہونے سے روکے جانے اور ان کی راہ میں کنٹینرز جیسی رکاوٹیں کھڑی کیے جانے کی صورت میں وہ کرینیں و دیگر مشنری کام آئے گی۔
پنجاب حکومت کی کیا حکمت عملی ہے؟
پنجاب حکومت اور پولیس نے بھی جلسہ کے حوالے سے حکمت عملی اختیار کی ہے جس کے تحت رات گئے لاہور پولیس کو خصوصی ٹاسک سونپ دیے گئے ہیں۔ افسران سے کہا گیا ہے کہ شہر، کینٹ یا دیہی علاقے سے ریلی کی صورت میں جلسے میں شرکت کے لیے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ تاہم، انفرادی طور پر جانے والوں کونہیں روکا جائے گا۔
اسی طرح رات گئے پولیس نے الرٹ ظاہر کرنے کے لیے ضلع بھر میں تحریک انصاف کے سرکردہ رہنماؤں و کارکنوں کے گھروں پر ڈور ناکنگ بھی شروع کردی ڈور ناکنگ مہم میں پولیس تھانوں کی سطح پر تحریک انصاف کے سرکردہ رہنماؤں و کارکنوں کے گھروں پر جاکر ان کے متعلق دریافت کیا گیا۔