جلسوں کے لیے میدان بھرنے کے بجائے عوام کی معاشی حالت بہتر بنانے کی ضرورت ہے، وزیراعظم شہباز شریف

پیر 23 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ انتشاری سیاست مسترد کرکے عوام نے معاشی پالیسیوں میں بہتری کو ترجیح دی ہے۔ عوام مہنگائی میں کمی، اپنے مسائل کا حل اور معاشی بہتری چاہتے ہیں۔ جلسوں کے لیے میدان بھرنے کی کوشش کرنے کے بجائے عوام کی معاشی حالت بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ جلسے 2028 میں کریں گے، ابھی عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرنے کے لیے محنت کرنے کا وقت ہے۔

وزیراعظم آفس پریس ونگ کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملکی سیاسی و معاشی صورتحال پر لندن سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ معاشی بحالی سیاسی استحکام سے جڑی ہے، سیاسی انتشار کا مطلب عوام کو ریلیف دینے کے عمل کو متاثر کرنا ہے۔ عوام نے سیاسی استحکام کی مضبوطی میں کردار ادا کرکے معاشی ترقی کی حمایت کی ہے۔

مزید پڑھیں:آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے دوران چین کا مسلسل تعاون قابل تحسین ہے، وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم نے کہا کہ سیاسی استحکام کے لیے قوم کا اتحاد پاکستان کے روشن معاشی مستقبل اور مہنگائی سے نجات کی ضمانت ثابت ہوگا۔ معاشی چیلنج، دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے قوم، سیاسی جماعتوں، اداروں اور صوبوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ سیاسی افراتفری میں قوم اور ملک کو بہت وقت ضائع ہوچکا ہے، مزید وقت ضائع کرنا ملک وقوم کے مفاد میں نہیں، وفاقی تمام صوبوں کے ساتھ مل کر عوامی مسائل کے حل، مہنگائی میں کمی اور مساوی ترقی کے لیے بھرپور ساتھ دینے کی پالیسی پر کاربند رہے گا۔

مزید پڑھیں:آئینی ترمیم، شہباز شریف اور بلاول بھٹو کا فضل الرحمان کے تحفظات دور کرنے پر اتفاق

انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ مہنگائی سنگل ڈیجٹ میں واپس آئی ہے، معاشی حالات بہتر ہورہے ہیں۔ برآمدات میں اضافہ، روپے کا مستحکم ہونا، ترسیلات میں اضافہ، شرح سود کا کم ہونا، یہ سب معاشی ترقی کے واضح ثبوت ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم سب کا اصل ہدف یہ ہونا چاہیے کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو، یہ ہماری اصل کامیابی ہوگی۔ گالی، گولی، انتشار اور فساد سے معیشت بہتر ہوگی نہ معاشرت، ہر صوبہ، ہر ادارہ عوام کے مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp