عدالتی ایکٹوازم نے پارلیمانی حقوق سلب کیے، اسپیکر پنجاب اسمبلی

پیر 23 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسپیکر پنجاب اسمبلی محمد احمد خان نے کہا ہے کہ پچھلے چند ادوار میں عدالتی ایکٹیوازم نے پارلیمنٹ کے حقوق کو سلب کیا، جو آئین کے ساتھ فراڈ کے مترادف ہے۔

پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی آڑ میں ستم ڈھایا گیا، ججوں کی تعیناتی اور ان کو برطرف کرنے کا معاملہ عدالتوں نے خود ہی اپنے پاس رکھ لیا۔ ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ آئینی ترامیم ہمیشہ بہت بحث کے بعد ہوتی ہیں، پارلیمان کو عدالت کیسے کہہ سکتی ہے کہ یہ قانون پاس کرے، قانون کے مطابق فیصلے ہونے چاہئیں، قانون میں موجود ہے کہ پارلیمان، سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن نے کیسے کام کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فضل الرحمان کے بغیر بھی آئینی ترمیم کے لیے نمبر پورے کرنے کی کوشش کریں گے، بلاول بھٹو

انہوں نے کہا کہ جب آئینی ترامیم کی بحث شروع بھی نہیں ہوئی تھی تو میں نے نکتہ اٹھایا تھا، اب پارلیمنٹ کے فیصلے کو فوقیت ہوگی یا پھر سپریم کورٹ کے فیصلے کو ہوگی، سب سے بہتر فیصلہ کرنے کی صلاحیت سیاستدان کے پاس ہوتی ہے، آمادہ نہیں ہوں کہ سیاستدان غلط فیصلہ کرتے ہیں۔ ملک احمد خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں کو ریگولیٹ کرتا ہے، پہلے ایک حلف نامہ دیا ہوا ہے، اس کے بعد نیا حلف نامہ آئے گا، یہ مناسب نہیں، پارلیمنٹ نے قانون پاس کرکے اس چیز کو واضح کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی تبدیل کرنا اور فلور کراسنگ کرنا جیسے مسائل کے پیش نظر ہی قومی اسمبلی نے نیا ایکٹ پاس کیا، گزشتہ 2، 3 دہائیوں میں پارلیمنٹ کے حقوق سلب کیے گئے، فارن فنڈنگ کا کیس ساڑھے 3 سال تک روکے رکھا گیا۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ اٹھارویں ترمیم کو پاس ہوئے کئی برس ہو گئے ہیں، حکومت اور اپوزیشن سے درخواست ہے سیاسی خول سے باہر نکلیں، یہ درخواست مولانا فضل الرحمان اور ان کی جماعت سے بھی ہے، سیاسی جماعتیں قومی مفادات کو ذاتی مفادات سے بالاتر رکھیں۔

یہ بھی پڑھیں: مخصوص نشستوں کا معاملہ، ایاز صادق کے بعد اسپیکر پنجاب اسمبلی نے بھی الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا

انہوں نے کہا کہ منتخب لوگ جو آئینی ذمہ داری ادا نہیں کرتے وہ مصلحتوں کا شکار ہوتے ہیں اور ذمہ داری سے بھاگتے ہیں، اس دوڑ میں سب نے حصہ ڈالا، اگرہم پارلیمانی لوگ کردار ادا نہیں کریں گے تو نیب جیسا ادارہ آکر کہے گا کہ آپ اپنی مرضی سے کچھ نہیں کرسکتے، میرے سامنے نیب کا ایکٹ آیا جس میں کہا گیا کہ اتنی رقم سے زیادہ آپ خرچ نہیں کرسکتے، بعض اوقات دیوار سے سر پیٹنے کا دل چاہتا ہے۔

ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ آئین و قانون کو مضبوط کریں وگرنہ ہمارے پاس اختیار نہیں رہے گا اور ہم ایک لفظ بھی قانون میں نہیں لکھ سکیں گے، ایگزیکٹو کسی طاقتور ادارے کے ساتھ بات نہیں کرسکے گا، قانونی بحران سے عوامی خدمت کے راستے میں رکاوٹ کھڑی ہو جاتی ہے، کوشش کررہے ہیں عوام سے رابطہ بڑھائیں پبلک پٹیشن کا میکانزم بنا رہے ہیں سکیورٹی خدشات کی وجہ سے رابطہ منقطع ہوا اسے بحال کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp