آئینی عدالت کا چیف جسٹس کون ہوگا؟ رانا ثنااللہ نے بتا دیا

منگل 24 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے 3 سینیئر ججز میں سے کسی ایک کو آئینی عدالت کا چیف جسٹس لگایا جاسکتا ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر اعتراض ہے، اگر جسٹس منصور علی شاہ کو آئینی عدالت میں لے جائیں تو کیا پی ٹی آئی راضی ہوجائے گی۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان بار کونسل نے الگ آئینی عدالت کے قیام کا مطالبہ کردیا

انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان آئینی عدالت بنانے کے حق میں ہیں، تاہم ان کے کچھ دیگر تحفظات ہیں جن پر بات ہوسکتی ہے۔

رانا ثنااللہ نے کہاکہ آئینی ترمیم میں ہائیکورٹ ججز کی تقرریوں سمیت تمام پہلو زیرغور ہیں، کہا جارہا ہے کہ 4 مہینے بعد آئینی ترمیم کرلیں، بتایا جائے کہ 4 مہینے میں کیا کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ آئینی عدالتیں ہر قیمت پر بنیں گی، سپریم کورٹ میں جج انصاف کرسکتے ہیں تو آئینی عدالت میں کیوں نہیں کرسکتے۔

یہ بھی پڑھیں آئینی ترمیم کا مقصد عمران خان کو فوجی عدالتوں سے سزا دلوانا ہے،,سلمان اکرم راجا

مشیر وزیراعظم نے کہاکہ سپریم کورٹ نے آئین اپنے قبضے میں لے لیا ہے، اور دوبارہ لکھا جارہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

کیا ویرات کوہلی نئے مالکان کے ساتھ بھی آر سی بی کے لیے آئی پی ایل کھیلیں گے؟

’8 کمرے، دیسی مرغی اور شہد‘، عمران خان کو جیل میں ملنے والی سہولیات سے متعلق نئے انکشافات

حکومت نے 27ویں آئینی ترمیم کے لیے سینیٹ میں نمبرز پورے کر لیے، رانا ثنااللہ

کنگ سلمان ریلیف سینٹر کی جانب سے پنجاب کے حالیہ سیلاب سے متاثرہ افراد میں 180 ٹن کھجوروں کی تقسیم

سینیٹری پیڈز پر بھاری ٹیکس کیخلاف لاہور کے بعد سندھ ہائیکورٹ میں بھی درخواست دائر

ویڈیو

بنوں کی قدیم چلغوزہ منڈی جہاں سے یہ سوغات دنیا بھر میں برآمد کی جاتی ہے

پاکستان میں چلنے والی چند لگژری گاڑیوں میں کیا خصوصیات ہیں؟

پاکستان اکادمی ادبیات میں پروفیسر انور مسعود کے 90ویں یومِ پیدائش کی پُر وقار تقریب

کالم / تجزیہ

ہمارے انورؔ مسعود

غزہ مزاحمت اور فکرِ اقبال

عدلیہ اور آئینی ترمیم: اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں