وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے 3 سینیئر ججز میں سے کسی ایک کو آئینی عدالت کا چیف جسٹس لگایا جاسکتا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر اعتراض ہے، اگر جسٹس منصور علی شاہ کو آئینی عدالت میں لے جائیں تو کیا پی ٹی آئی راضی ہوجائے گی۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان بار کونسل نے الگ آئینی عدالت کے قیام کا مطالبہ کردیا
انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان آئینی عدالت بنانے کے حق میں ہیں، تاہم ان کے کچھ دیگر تحفظات ہیں جن پر بات ہوسکتی ہے۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ آئینی ترمیم میں ہائیکورٹ ججز کی تقرریوں سمیت تمام پہلو زیرغور ہیں، کہا جارہا ہے کہ 4 مہینے بعد آئینی ترمیم کرلیں، بتایا جائے کہ 4 مہینے میں کیا کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ آئینی عدالتیں ہر قیمت پر بنیں گی، سپریم کورٹ میں جج انصاف کرسکتے ہیں تو آئینی عدالت میں کیوں نہیں کرسکتے۔
یہ بھی پڑھیں آئینی ترمیم کا مقصد عمران خان کو فوجی عدالتوں سے سزا دلوانا ہے،,سلمان اکرم راجا
مشیر وزیراعظم نے کہاکہ سپریم کورٹ نے آئین اپنے قبضے میں لے لیا ہے، اور دوبارہ لکھا جارہا ہے۔