غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکام نے تصدیق کی ہے کہ تل ابیب میں فائرنگ اور چاقو کے حملے میں 7 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
یہ حملے گزشتہ روز اسرائیل پر ایرانی میزائل حملے شروع ہونے سے کچھ دیر پہلے کیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل پر حملہ اسماعیل ہنیہ اور حسن نصراللہ کی شہادت کا جواب ہے، ایرانی پاسداران انقلاب
اسرائیل میں پولیس حکام کا کہنا ہے کہ منگل کی شام کو ایک مسلح شخص نے جافا کے علاقے میں لوگوں پر فائرنگ کر دی جس میں کم از کم 7 افراد ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔
حکام نے حملہ آوروں کی شناخت جاری نہیں کی ہے۔ بعض اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے اس سے قبل مرنے والوں کی تعداد 8 بتائی تھی حالانکہ یہ واضح نہیں تھا کہ آیا اس میں حملہ آور بھی شامل تھا یا نہیں۔
مقامی پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ اس مہلک حملے کی ابتدا ایک ریل گاڑی میں ہوئی جو پلیٹ فارم پر رکنے تک جاری رہا۔
مزید پڑھیے: ایران کے بعد حوثیوں نے بھی اسرائیل پر حملہ کردیا
اسرائیلی فوج نے لبنان میں زمینی کارروائی شروع کر دی
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی فوٹیج میں سڑک پر بے حرکت لاشیں بکھری ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ بندوق بردار اور چاقو سے مسلح ایک دیگر حملہ آور کو عوام نے ہی بے اثر کر دیا اور اس نے اس حملے کو دہشت گردی قرار دیا ہے۔
عینی شاہدین کیا کہتے ہیں؟
بعض عینی شاہدین نے فائرنگ کی تفصیل بیان کرتے ہوئے خبر رساں ادارے رائٹرز کو اس کی تفصیل بتائی۔ ایک شخص کا کہنا تھا کہ لوگ زمین پر تھے اور انہوں نے مجھے نیچے جھکنے کو کہا اور حملہ آور ابھی کچھ کرنا ہی چاہتا تھا کہ سیکورٹی اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے اور اس کی طرف دوڑے۔
مزید پڑھیں: ایران کے میزائل حملے، سائرن بجنے پر اسرائیلی کہاں چھپ گئے؟
ایک اور عینی شاہد نے یروشلم پوسٹ کو بتایا کہ اس نے ابتدا میں فائرنگ کو آتش بازی سمجھا۔ اس کا مزید کہنا تھا کہ بہت بار فائرنگ کی گئی جس کے باعث ہم فرش پر پڑے تھے اور لوگ رو رہے تھے۔