وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہونے والے آل پاکستان وکلا کنونشن میں جوڈیشل پیکج اور آئینی عدالت کے قیام کے خلاف قرارداد منظور کرلی گئی۔
’عدلیہ، آئین اور پاکستان بچاؤ‘ کے عنوان سے جوڈیشل کمپلیکس جی الیون فور اسلام آباد میں وکلا کنونشن کا انعقاد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں آئینی ترمیم جتنی جلدی ہوجائے اتنا بہتر ہے، ایمل ولی خان
وکلا کنونشن میں اسلام آباد ہائیکورٹ بار، اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار اور اسلام آباد بار کونسل کی جانب سے قرارداد منظور کی گئی۔
وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سینیئر قانون دان حامد خان نے کہاکہ جو رکن پارلیمنٹ اس آئینی ترمیم کا ساتھ دے گا وہ آئین کے ساتھ غداری کرے گا اور ایسا کرنے والوں پر غداری کے مقدمات چلنے چاہییں۔
انہوں نے کہاکہ جو قاضی ملک کی عدلیہ کو تباہ کرنے کی کوشش کررہا ہے اس کی خاطر میں نے عمران خان سے جنگ لڑی، لیکن مجھے معلوم نہیں تھا کہ یہ ایسا کرے گا اور فلور کراسنگ کی حمایت کرے گا۔
حامد خان نے کہاکہ آئین کی بالادستی کے لیے وکلا متحد ہیں، کوئی بھی تحریک ہو کالا کوٹ ہی ہماری پارٹی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ 77 سال سے اس ملک میں سیاسی انجینیئرنگ ہورہی ہے، ہم کسی فرد کے لیے نہیں ادارے کے لیے لڑ رہے ہیں۔
کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہاکہ وکلا میں اتحاد موجود ہے اور ہم یہ آئینی ترمیم نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہاکہ مشرف کے خلاف غداری کا کیس چلا تو ہماری اسٹیبلشمنٹ نے سمجھ لیاکہ جوڈیشری کو مجبور کرکے اپنی مرضی کے فیصلے لیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں اتفاق رائے نہ ہوا تو آئینی ترمیم میں ملٹری کورٹس والی شق سے پیچھے ہٹ جائیں گے، رانا ثنااللہ
وکلا کنونشن سے ذوالفقار عباسی ایڈووکیٹ ممبر اسلام آباد بار کونسل، شہباز کھوسہ ایڈووکیٹ ایڈیشنل سیکریٹری سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن، بابر اعوان، مصطفیٰ نواز کھوکھر، شکیل عباسی، صدر اسلام آباد ہائی کورٹ بار ریاست علی آزاد، چیئرمین اسلام آباد بار کونسل راجہ علیم عباسی نے خطاب کیا۔