افغانستان جانے کی اجازت کے لیے رہنما تحریک انصاف اعظم سواتی کی جانب سے دائر درخواست پر چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس ابراہیم اشتیاق اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: متنازع ٹوئٹس کا معاملہ: اعظم سواتی کو 11 گھنٹے بعد سائبر کرائم سینٹر سے جانے کی اجازت
اعظم سواتی کے وکیل علی عظیم آفریدی نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار آفیشل ویزے پر افغانستان جانا چاہتے ہیں، وہ سینیٹر رہ چکے ہیں، اس کے باوجود حکومت آفیشل ویزا جاری نہیں کررہی، حکومت نے اعظم سواتی کا نام ای سی ایل اور پی این آئی ایل میں شامل کیا ہوا ہے۔
چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم بولے؛ کوئی اور لسٹ ہو تو اس میں بھی نام ڈال دیں، عدالت نے ڈائریکٹر ایف آئی اے، پاسپورٹ امیگریشن اور سیکریٹری داخلہ سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا ہے۔
مزید پڑھیں: قاضی صاحب اپنا قبلہ درست کریں اور درست فیصلے دیں، اعظم سواتی
دوسری جانب اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے اعظم سواتی کے خلاف ڈی چوک پر دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے احتجاج کرنے کی کیس درخواستِ ضمانت بعد از گرفتاری 20 ہزار روپے مچلکوں کے عوض منظور کر لی ہے۔
درخواستِ ضمانت پر سماعت انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے کی، سابق وفاقی وزیر اعظم سواتی کے خلاف دارالحکومت کے تھانہ سنگجانی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔