پاکستان اور روس کے درمیان پارلیمانی سفارتکاری بڑھانے کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط

پیر 28 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان اور روس نے پارلیمانی تعاون بڑھانے کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور روسی فیڈریشن کی فیڈرل اسمبلی کی فیڈریشن کونسل کی اسپیکر ویلنٹینا مٹوینکو نے اپنے اپنے ممالک کی جانب سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔

سینیٹ آف پاکستان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اس خاص موقع کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان معاہدے پر دستخط کی تقریب دکھائی گئی ہے۔

پاکستان میں روسی سفارت خانے نے ایم او یو پر دستخط کی تقریب کے بارے میں تفصیلات کے ساتھ ایکس پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ بھی شیئر کی اور بتایا کہ روسی فیڈریشن کونسل کی اسپیکر ویلنٹینا مٹوینکو نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے دوران بھی دوطرفہ تعلقات اور تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے سید یوسف رضا گیلانی کے کردار کی تعریف کی ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ روسی فیڈریشن کی اسپیکر کا یہ دورہ پاکستان اور روس کے درمیان تعاون کے طویل اور تاریخی سفر میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے جو علاقائی امن، خوشحالی اور باہمی احترام کے لیے ہمارے مشترکہ عزم کو تقویت دیتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ معاہدہ پارلیمانی سفارتکاری کو بڑھانے کی بنیادی کلید کی حیثیت رکھتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مزید بڑھانے کے لیے پارلیمانی وفود کے تبادلوں میں بھی مدد ملے گی۔

یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کی پارلیمنٹس کے درمیان رابطہ کاری اور تعاون کو بھی فروغ دے گا۔ ہمیں یقین ہے کہ اس دورے کے نتائج آنے والے برسوں میں پاکستان اور روس کے درمیان مضبوط، زیادہ بامعنی بین الپارلیمانی اور دوطرفہ شراکت داری کی راہ ہموار کریں گے۔

یوسف رضا گیلانی نے بتایا کہ رشیئن فیڈریشن کی اسپیکر اپنے دورے کے دوران صدر آصف علی زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے بھی ملاقاتیں کریں گی۔

واضح رہے کہ سرد جنگ کے مخالفین کے طور پر جانے والے پاکستان اور روس نے حال ہی میں اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے اپنے روّیوں میں بدلاؤ لایا ہے۔ چونکہ پاکستان وسط ایشیائی ریاستوں کے لیے ایک اہم ٹرانزٹ روٹ بننا چاہتا ہے اس لیے پاکستان وسطی ایشیائی ممالک کے ذریعے روس کے ساتھ تجارتی روابط قائم کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔

پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات 2023 میں اس وقت آگے بڑھے جب پاکستان نے رعایتی روسی خام تیل درآمد کرنا شروع کیا۔ یہ اقدام پاکستان کے اندر ایندھن کی قیمتوں میں تیزی سے اضافے کے بعد اٹھایا گیا، جس کی خاص وجہ جغرافیائی سیاسی تنازعات تھے۔

ستمبر میں روس کے نائب وزیر اعظم الیکسی اوورچک نے اسلام آباد کا مختصر دورہ کیا تھا جس میں پاکستان کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp