گلگت بلتستان کا یوم آزادی ہر سال یکم نومبر کو منایا جاتا ہے۔ یہ دن سنہ 1947 کے اس تاریخی لمحے کی یاد میں منایا جاتا ہے جب گلگت بلتستان کے بہادر عوام نے ڈوگرا راج کے خلاف علم بغاوت بلند کیا اور اس سے آزادی حاصل کرلی۔
گلگت اسکاؤٹس سمیت مقامی افراد نے بے مثال جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے چند ہی دنوں میں گلگت بلتستان کو آزاد کرا لیا اور پاکستانی پرچم کو اس خوبصورت علاقے کی سرزمین پر لہرادیا۔
یہاں کے باسیوں کے دل پاکستان کے ساتھ ہی دھڑکتے تھے اس لیے انہوں نے ڈوگرا راج کے خلاف جنگ لڑی اور قابضین کو مار بھگایا اور خوبصورت علاقے کو پاکستان کے ساتھ الحاق کروادیا۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان میں پہلے خلائی مرکز کا قیام
گلگت بلتستان کا یوم آزادی ہمیں ان عظیم قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جو ہمارے بہادر غازیوں اور شہدا نے دی تھیں۔ ان لوگوں کی جدوجہد اور قربانیوں کی بدولت آج عوام ایک آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں۔
گلگت بلتستان کے لوگ خصوصی تقریبات، ریلیوں اور مختلف ثقافتی پروگراموں کا انعقاد کرتے ہیں تاکہ اپنے عظیم مجاہدین کی یاد کو زندہ رکھ سکیں اور اپنی قومی وحدت کو مضبوط بنا سکیں۔
مزید پڑھیے: گلگت بلتستان کی وہ خوبیاں جو سیاحوں کو بار بار اپنی طرف کھینچتی ہیں
یہ دن گلگت بلتستان والوں کے لیے ایک موقع ہوتا ہے کہ وہ اپنے خطے کی آزادی، ترقی اور خوشحالی کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کریں اور وطن عزیز کی ترقی میں اپنا اہم کردار جاری رکھیں۔
مزید پڑھیں: گلگت بلتستان میں یوم آزادی تاخیر سے کیوں منایا جاتا ہے؟
اس دن کے حوالے سے گلگت بلتستان کے غازیوں کے بھی پیغامات جاری کیے گئے کہ کس طرح شہیدوں اور ان غازیوں نے اپنی انتھک جدوجہد کی بدولت گلگت بلتستان کو آزادی دلوائی۔ انہوں نے نوجوانوں کو بھی پیغام دیا کہ علاقے کی سلامتی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔