گزشتہ روز مستونگ میں اسکول کے قریب ہونے والے دھماکے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔ بم دھماکے میں 9افراد جاں بحق اور 33زخمی ہوئے تھے۔
پولیس کے مطابق دھماکے کا مقدمہ ایس ایچ او کی مدعیت میں سی ٹی ڈی تھانے میں درج کیا گیا۔ مقدمہ قتل، اقدامِ قتل، انسدادِ دہشتگردی اور ایکسپلوزیو ایکٹ کے تحت درج کیا گیا۔
مزید پڑھیں: مستونگ میں دھماکا، 5بچوں سمیت 7افراد جاں بحق 10زخمی، وزیر اعظم کی مذمت
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا موٹر سائیکل میں نصب دھماکا خیز مواد کے ذریعے کیا گیا، جس میں 7 سے 8 کلو دھماکا خیز مواد اور بال بیرنگ کا استعمال کیا گیا۔
پولیس کے مطابق بم دھماکے کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں، جبکہ دھماکے کے زخمی افراد مستونگ اور کوئٹہ کے اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔
واضح رہے مستونگ میں گزشتہ صبح اسکول کے قریب بم دھماکے میں 9 افراد جاں بحق اور 33 زخمی ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں ایک ہفتے کے دوران دہشت گردی کے 17 سے زائد واقعات میں 12 ہلاکتیں
خیال رہے قائمقام صدر یوسف رضا گیلانی اور وزیر اعظم سمیت وزیر اعلیٰ نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور ملزمان کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کی۔
مستونگ میں طلبا کا احتجاج
مستونگ میں گزشتہ روزہو نے والے دھماکے کے خلاف مختلف اسکولوں کے طلبا نے آج احتجاج کیا ہے، طلبا نے احتجاجاً قومی شاہراہ بلاک کرکے سڑک پر دھرنا دیا، قومی شاہراہ بلاک ہونے کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ طلبا نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ پلے کارڈز پر واقعے میں ملوث افراد کی گرفتار ی کے لیے مطالبات درج ہیں۔