پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ آج ہونے والی قانون سازی کے ذریعے جمہوریت کو بادشاہت میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس حکومت نے آج تک کوئی بھی قانون ایسا پاس نہیں کیا جو قانون کے مطابق ہو۔
یہ بھی پڑھیں قومی اسمبلی: سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ ججز کی تعداد بڑھانے، فوجی سربراہان کی مدت ملازمت 5 سال کرنے کے بل منظور
انہوں نے کہاکہ اس وقت صرف بھارت میں سپریم کورٹ کے 33 ججز ہیں، یہ لوگ صرف اپنی مرضی کے ججز لانا چاہ رہے ہیں اور یہی ان کا ایجنڈا ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ عوام کی طاقت کے بغیر کوئی بھی قانون پاس ہوتا ہے تو یہ غلط ہی ہے، قومی اسمبلی میں اپوزیشن کو بات کرنے کا موقع نہیں دیا گیا۔
واضح رہے کہ حکومت نے قومی اسمبلی میں 6 اہم بل پاس کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں ججوں کی تعداد چیف جسٹس سمیت 34 کردی ہے، جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کی تعداد کو 9 سے بڑھا کر 12 کردیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ فوجی سربراہان کی مدت ملازمت 3 سال سے بڑھا کر 5 سال کردی گئی ہے، جبکہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں ترمیم کی گئی ہے جس کے مطابق چیف جسٹس، سینیئر جج اور آئینی بینچ کا سربراہ ججز کمیٹی میں شامل ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں نئی قانون سازی 26ویں آئینی ترمیم کی توہین، عدالت میں چیلنج کریں گے، مولانا فضل الرحمان
ایوان میں قانون سازی کے دوران اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑی گئیں، اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ اور پی ٹی آئی کے شاہد خٹک کے درمیان بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔