کوئٹہ، نامعلوم افراد نے لاپتا افراد کے کیمپ کو آگ لگادی

بدھ 6 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کوئٹہ میں عدالت روڈ پر پریس کلب کے باہر قائم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ کو نامعلوم افراد نے نذر آتش کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: موسیٰ خیل میں مزدورں پر مسلح افراد کی فائرنگ، 7 بلڈوزر نذرِ آتش

چیئرمین وائس فار بلوچ مسنگ پرسنزنصراللہ بلوچ  کے مطابق نامعلوم افراد نے کوئٹہ میں لاپتا افراد کے لواحقین کی جانب سے لگائے گئے کیمپ کو آگ لگا دی جس سے کیمپ جل کر خاکستر ہوگیا، گزشتہ شب 3 بجے نامعلوم افراد نے کیمپ کو آگ لگائی، اس وقت کوئی کیمپ میں موجود نہیں تھا۔

نصراللہ بلوچ کا کہنا ہے کہ ہم نے سی سی ٹی وی کیمروں میں دیکھا کہ چند نامعلوم افراد نے کیمپ کو نذرِ آتش کیا، معاملے سے متعلق پولیس اور انتظامیہ کو آگاہ کرچکے ہیں اور مقدمے کے اندراج کے لیے درخواست بھی دے دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاپتا افراد کے نام پر بلوچ لبریشن آرمی کے ڈرامے کا ڈراپ سین

ان کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی کئی بار کیمپ کو نذرِ آتش کرنے کی کوشش کی جاچکی ہے، واردات میں ملوث عناصر کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ پریس کلب کے باہر احتجاج کیمپ 5 ہزار 632 دنوں سے قائم تھا، جس کو نذرآتش کردیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟