کراچی کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے کراچی ایئرپورٹ کے قریب چینی شہریوں کے قافلے پر خود کش حملے میں ملوث 2 ملزمان کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا ہے۔
سی ٹی ڈی نے ملزمان محمد جاوید اور مسماۃ گل نسا کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا اور مؤقف اپنایا کہ ملزمان نے خود کش حملہ آور کو سہولت فراہم کی، دونوں ملزمان کا تعلق بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) سے ہے، دہشتگردوں نے ملک دشمن غیرملکی خفیہ ایجنسی کی مدد سے دھماکا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی ایئرپورٹ دھماکا کیس میں بڑی پیشرفت، خاتون اور بینک عملے سمیت کئی سہولت کار گرفتار
دھماکے کی رپورٹ عدالت میں پیش
انسداد دہشت گردی عدالت کراچی میں پولیس کی جانب سے 6 اکتوبر کو ہونے والے دھماکے سے متعلق رپورٹ جمع کرادی گئی. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 6 اکتوبر کو ہونے والے دھماکے میں حفاظت پر مامور گاڑی سمیت 14 گاڑیاں تباہ ہوئیں, دھماکے میں 2 چینی شہری ہلاک جبکہ ایک چینی سمیت 13 افراد زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی ایئرپورٹ دھماکا دہشتگردوں نے ملک دشمن غیر ملکی خفیہ ایجنسی کی مدد سے کیا، ابتدائی رپورٹ
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس کیس میں ملزم جاوید اور ملزمہ گل نسا کو11 نومبر کو گرفتار کیا گیا، تفتیش کے دوران دونوں ملزمان نے اپنا تعلق کالعدم بی ایل اے سے بتایا، ملزم جاوید نےبتایا کہ اس نے مفرور ملزم دانش کے ساتھ ریکی کی، ملزمہ گل نسا نے خود کش حملہ آور کو حب ٹول پلازا کراس کرنے میں سہولت کاری کی۔
پولیس نے عدالت سے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا، جس پر عدالت نے ملزم محمد جاوید اور ملزمہ مسماۃ گل نسا کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں عدالت بھیجنے کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ 6 اکتوبر کو کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب خودکش دھماکے میں 2 چینی باشندوں سمیت 3 افراد ہلاک جبکہ 17 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ سی ٹی ڈی اور پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کیا تھا اور خودکش حملہ آور سے تعلق کے شبہ میں 3 افراد کو گرفتار کیا تھا۔