اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کا کہنا ہے کہ عمران خان کی رہائی کے لیے پاکستان تحریک انصاف کا اسلام آباد کے سومنات پر 24 نومبر کو چوتھا (بے سود) حملہ ہوگا۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان سنگین جرائم میں قید ہیں اور ان کی رہائی کے لیے اگر ان کی پارٹی کوشش کرنا چاہتی ہے تو کر دیکھے مگر وہ ممکن نہیں ہے۔
ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا ملک میں افرتفری پھیلانے کے علاوہ اور کوئی کردار نہیں ہے اور وہ الیکشن کمیشن، ججز، حکومت، اسٹیبلشمنٹ اور تمام سیاسی پارٹیوں سمیت سب کے ہی خلاف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے جرائم کے پیش نظر انہیں حق پر کس طرح تصور کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا آگ لگانا، انتشار پھیلانا اور سیاسی عدم استحکام پیدا کرنا درست ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ حکومت پر عمران خان کو چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈال سکتے ہیں؟
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اسپیکر اسمبلی ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے امریکی صدر پاکستان حکومت کو پریشرائز کرتے ہیں یا نہیں اس حوالے سے کچھ کہا نہیں جاسکتا لیکن امریکی صدر کی ایک بہت بڑی پوزیشن ہے اور اب پی ٹی آئی کے ان کے ساتھ کیسے مراسم ہیں مجھے اس کا علم نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر ملک کے اپنے قوانین اور خود مختاری ہے لہٰذا اس طرح کی باتیں دوستانہ ماحول میں تو ہوسکتی ہیں لیکن کسی پریشر کی صورت میں نہیں۔
فیک نیوز کے سدباب کے لیے بل پر بات ہورہی ہے
ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ فیک نیوز اس وقت پوری دنیا کا مسئلہ ہے جس کے حل کے لیے اسکولوں کے نصاب میں اگر یہ پڑھایا جائے کہ سوشل میڈیا ایپس کو کیسے استعمال کرنا ہے اور سچ کوکیسے جاننا ہے اور فیک نیوز سے کیسے چھٹکارا حاصل کرنا ہے تو اس کے لیے بنیادی تعلیم دینا بھی ضروری ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فیک نیوز سے چھٹکارا ایک مناسب طریقے سے کرنا ہے جس پر بات چیت چل رہی ہے۔