حکومت نے لندن میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن کو وزیر دفاع خواجہ آصف کو دھمکیاں دینے والے شخص کے خلاف قانونی کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع کے مطابق، پاکستان ہائی کمیشن لندن کے اعلی حکام کی لندن میں وزیر دفاع خواجہ آصف سے ملاقات ہوئی ہے جس میں خواجہ آصف نے ہائی کمیشن کو واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لندن میں وزیردفاع خواجہ آصف کو گالیاں دینے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی
ذرائع نے مزید بتایا کہ پاکستان ہائی کمیشن نے دھمکیاں دینے والے شخص کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے درخواست تیار کرلی ہے جبکہ وزیر دفاع خواجہ آصف لندن پولیس کو واقعہ کے بارے میں آج باقاعدہ رپورٹ درج کروائیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بھی واقعہ کی مذمت کی ہے جبکہ مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف نے بھی دھمکی اور گالیاں دینے والے شخص کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ’کاش خواجہ آصف کی پارٹی کو حکومت کرنے کا موقع ملتا تو یہ حالات نہ ہوتے‘
لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ جو کچھ ہوا وہ وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے، واقعہ کی پولیس رپورٹ درج کرانے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ قانونی ضابطہ کے تحت کارروائی کا آغاز ہوچکا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وہ دھمکیاں دینے والوں کو نہیں جانتے، تاہم کچھ لوگ اس ویڈیو میں شناخت کیے جاسکتے ہیں۔’ادھر ٹیوب (انڈر گراؤنڈ ٹرین) کا کیمرہ بھی تھا جس کی ویڈیو بھی حاصل کرلی گئی ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں: خواجہ آصف کے ساتھ لندن میں پیش آنے والے واقعے پر نواز شریف کا سخت ردعمل
واضح رہے کہ گزشتہ روز لندن کے ایک انڈرگراؤنڈ ٹرین اسٹیشن پر نامعلوم شخص کی جانب سے وزیردفاع خواجہ آصف کو دھمکیاں اور گالیاں دینے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی ہے۔
خواجہ آصف کے قریبی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ دھمکیوں اور گالیوں کی ویڈیو حقیقی ہے اور مذکورہ واقعہ چند روز قبل رونما ہوا تھا، نامعلوم شخص نے خواجہ آصف کا پیچھا کیا اور ان کو دھمکیاں اور گالیاں دیں۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خواجہ آصف ٹرین سے نکل رہے تھے کہ نامعلوم شخص نے انہیں جملے کسے اورانہیں دھمکیاں اورگالیاں دیتے ہوئے ان کی ویڈیو بھی بنائی۔