سائنسدانوں کو بحر الکاہل میں دنیا کا سب سے بڑا مرجان مل گیا جو 105 فٹ لمبا اور 111 فٹ چوڑا ہے۔
نیشنل جیوگرافک سوسائٹی نے جمعرات کو بتایا ہے کہ یہ میگا تقریباً 300 سال پرانا ہے۔ یہ بنیادی طور پر براؤن رنگ کا ہے لیکن اس پر چمکدار پیلے، نیلے اور سرخ رنگ کے چھینٹے ہیں۔ جزائر سلیمان کے قریب ملنے والے دنیا کے اس سب سے بڑے مرجان کا قطر 600 فٹ ہے اور اس بہت بڑے جاندار کو خلا سے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں 11 سالہ بچے نےسمندری مخلوق کی 202 ملین سالہ پرانی باقیات دریافت کر لیں
یہ چھوٹے انفرادی مخلوقات کے نیٹ ورک سے بنا ہے اور اسے نیشنل جیوگرافک کی ’پرسٹائن سیز‘ ٹیم کے ممبران نے دریافت کیا ہے۔ سائنسدانوں کا یہ گروپ اکتوبر میں جنوب مغربی بحر الکاہل میں ایک تحقیقی جہاز پر کام کر رہا تھا۔
ایک چٹان کے برعکس جو کہ بہت سی مرجان کالونیوں کا جال ہوتی ہے یہ نیا دریافت شدہ ڈھانچہ ایک اسٹینڈ لون مرجان ہے جو سینکڑوں سالوں سے بلا روک ٹوک اگ رہا ہے۔
موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گرم ہونے والے سمندروں نے آسٹریلیا کے گریٹ بیریئر ریف سمیت مرجانوں کی زندگی کو ختم کر دیا ہے۔ محققین کا کہنا ہے یہ کم گہرے پانیوں میں اس بڑے صحت مند مرجان کا مشاہدہ امید کی ایک کرن ہے۔
مرجان کی قسم پاوونا کیکڑوں، جھیینگوں اور مچھلیوں کے لیے مسکن، پناہ گاہ اور افزائش کے میدان مہیا کرتی ہے۔
مزید پڑھیے: کراچی کے قریب سمندر میں نایاب شارک کی موجودگی کا انکشاف
اس کے رنگوں اور سائز کے باوجود ننگی آنکھ کو مرجان سمندر کی سطح کے نیچے ایک دیوہیکل چٹان کی طرح لگتا ہے۔ جب محققین نے ابتدائی طور پر اسے دیکھا تو انہوں نے سوچا کہ یہ اس کے سائز کی وجہ سے کسی جہاز کے ملبے کی باقیات ہو سکتی ہے تاہم جب ٹیم نے اسے قریب سے دیکھا تو انہیں پتا چلا کہ یہ ملبہ نہیں بلکہ مرجان ہے۔
“نیشنل جیوگرافک ایکسپلورر اور پرسٹائن سیز کے بانی اینرک سالا نے کہا کہ یہ دنیا کے سب سے اونچے درخت کو تلاش کرنے جیسی ایک اہم سائنسی دریافت ہے۔
مزید پڑھیں: دنیا کا وہ قیمتی پتھر جو صرف پاکستان میں پایا جاتا ہے
انہوں نے بتایا کہ یہ پہلے ملنے والے سب سے بڑے مرجان ’بگ موما‘ سے بھی 3 گنا بڑا ہے۔ بگ موما کا سائز 2 باسکٹ بال کورٹس یا 5 ٹینس کورٹس کے برابر ہے اور یہ بحرالکاہل میں ہی امریکی حدود، امریکی ساموا میں ملا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ مرجان اپنے دور دراز مقام کے باوجود گلوبل وارمنگ سے محفوظ نہیں رہے ہیں۔