پاکستانیوں کے لیے متحدہ عرب امارات کے ویزوں پر پابندی، دفتر خارجہ نے تاثر کی نفی کردی

جمعرات 21 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستانیوں کے لیے متحدہ عرب امارات کے ویزوں کے بارے بات کرچکے ہیں۔ اس تاثر کی نفی کرتے ہیں کہ پاکستانیوں پر متحدہ عرب کے ویزوں پر پابندی عائد ہے۔ پاکستانی متحدہ عرب امارات کا سفر کر رہے ہیں، کسی شخص کو ویزا نہ دینا ایک خودمختار ریاست کا استحقاق ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے صحافیوں سے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ اسپین کی اعلی سطحی فارن افیئرز کمیٹی برائے سینیٹ کے وفد نے 13 سے 19نومبر کو پاکستان کا دورہ کیا۔ انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر سے ملاقات کی۔

دفتر خارجہ کے مطابق برطانیہ کے انڈر سیکرٹری فالکنر نے بھی پاکستان کا دورہ کیا اور چیئرمین سینٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مضبوط کرنے اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے بارے میں ایکشن پر اتفاق کیا گیا۔

مزید پڑھیں: چین نے پاکستان میں سیکیورٹی کے لیے اپنے اہلکار تعینات کرنے کا نہیں کہا، دفتر خارجہ کی وضاحت

ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور قازقستان کے درمیان دوطرفہ مذاکرات کا دور 19نومبر کو ہوا، دونوں ملکوں نے مختلف شعبوں میں تعلقات مضبوط کرنے کا اعادہ کیا۔ بیلاروس کے صدر وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر 25 نومبر سے پاکستان کا دورہ کریں گے۔ دورے کے دوران مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی جانب سے وارفیئر کے بارے میں تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کو خوش آمدید کہتے ہیں، اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور انروا پر حملے کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل غزہ میں جنگ بندی کے حوالے قرار داد منظور نہ کر سکی جس پر ہمیں افسوس ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے افغانستان میں ہیں جس بارے پاکستان متفکر ہے، ایپکس کمیٹی نے بھی تحفظات ظاہر کیے ہیں۔ ہمیں دہشتگردوں کو کارروائیوں کے لیے میسر آزادی پر بھی تشویش ہے۔ افغانستان کے لیے خصوصی نمائندہ مقرر کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔

’ہم سمجھتے ہیں کہ دہشتگردی افغانستان پاکستان اور تمام دنیا کے لیے خطرہ ہے، افغان حکومت کو چاہیے کہ اپنے ملک کے اندر دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کے خلاف کاروائیاں کرے‘۔

ترجمان نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف تحفظات اقوام متحدہ کی رپورٹ میں دیے گئے ہیں، افغان عبوری حکومت کو دوحہ معاہدے اور عالمی قوانین کی پاسداری کرنی چاہیے۔ پاکستان دہشتگردی ا مقابلہ کرنے کے لیے پر عزم ہے، اور اس اکتوبر تک 7لاکھ 57ہزار افغان مہاجرین واپس بھجوائے جا چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دفتر خارجہ نے اپنے ترجمان سے منسوب بیان کیوں مسترد کیا؟

بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں مسلمانوں کی حالت زار کے بارے میں بات کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ بھارت مذہبی اقلیتوں کے حقوق کی پاسداری کرے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی اور شخصی آزادیوں کے بارے میں جو خط سوشل میڈیا پر زیر گردش ہے، وہ برطانوی پارلیمان اور ایک رکن پارلیمان کے درمیان خط و کتابت ہے۔ یہ خط حکومت پاکستان کو سرکاری طور پر نہیں دیا گیا۔

ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان وسطی ایشیاء کے ساتھ کنیکٹوٹی منصوبوں کا حامی ہے، پاکستان تاپی منصوبے کی حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سیکیورٹی معاملات پر امریکا کے ساتھ قریبی تعلقات رکھتا ہے، دہشتگرد گروہوں کے ہاتھوں میں بیلسٹک میزائل جانے کے معاملے پر بات چیت کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp